مودی کابینہ کے42فیصدوزراء کے خلاف فوجداری مقدمات
شیئر کریں
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی نو تشکیل شدہ کابینہ میں شامل 78 وزراء میں سے 33یعنی 42فیصدوزراء کے خلاف فوجداری مقدمات قائم ہیں۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نے بدھ کے روز مرکزی کابینہ میں مزید43 نئے وزراء کو شامل کیا جس سے ان کے وزراء کی کونسل میں ارکان کی کل تعداد 78 ہوگئی ہے۔24 وزراء کے خلاف سنگین فوجداری مقدمات درج ہے جن میں قتل ، اقدام قتل اور ڈکیتی کے مقدمات شامل ہیں۔دہلی میں جمہوری اصلاحات کی ایسوسی ایشن نے کہا کہ وزیر مملکت برائے امور نوجوانان اور کھیل نستھ کمار پریمانک کے خلاف قتل اور اقدام قتل کے مقدمات قائم ہیں۔ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق تین دیگر وزراء جان برلا ، پنکج چودھری اور وی مرلی دھرن کے خلاف اقدام قتل کے مقدمات درج ہیں۔نیشنل الیکشن واچ (نیو) اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے لوک سبھا 2019 ، موجودہ راجیہ سبھا اور اسمبلی انتخابات سے تمام 78 وزرا (بشمول وزیر اعظم) کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔وزیر داخلہ امیت شاہ ، پنچایتی راج کے وزیر گری راج سنگھ ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت شوبھا کراندلاجے ، وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیانند رائے اور پارلیمانی امور کے وزیر پریلہاد جوشی سمیت پانچ وزراء کے خلاف مذہب ، نسل ، جائے پیدائش ، رہائش ، زبان وغیرہ کی بنیادوں پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق مقدمات قائم ہیں۔نتن گڈکری ، گری راج سنگھ ، اشونی کمار چوبے ، ستیہ پال سنگھ باغیل ، پنکج چودھری ، بھگونت کھوبا اور کوشل کشور سمیت سات وزراء کے خلاف انتخابی خلاف ورزیوں ، رشوت اور غیر قانونی ادائیگیوں سے متعلق مقدمات درج ہیں۔