محکمہ ڈاک، پارسلز کے ذریعے ممنوعہ ادویات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ : شعیب مختار ) محکمہ ڈاک کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا، اے این ایف نے انٹرنیشل میل آفس کے عملے کی ملی بھگت سے لاکھوں روپے کی ممنوعہ ادویات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔ کراچی ایئرپورٹ سے ملائیشیا کے لیے بک کروائے گئے آئی ایم او پارسلز کے ذریعے بڑے پیمانے پر ادویات اسمگل کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ڈاک کے ذیلی ادارے انٹرنیشل میل آفس کی جانب سے منشیات کی جانچ کے لیے خصوصی مشین کے استعمال کے بغیر پارسلز جن میں ممنوعہ ادویات شامل تھیں کو اسمگلنگ کی غرض سے منصوبہ بندی کے تحت ملائیشیا روانہ کر دیا گیا تھا جس کی اطلاع ملتے ہی اے این ایف کی جانب سے کارگو ایریا کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان پوسٹ کے بک کیے گئے پارسلز سے تین اقسام کی ٹیبلٹ بر آمد کر لی گئی ہیں جن میں ساڑھے 13 کلو Diazapam ٹیبلٹ،4800 عدد Stilnox ٹیبلٹ اور 4 ہزار عدد Zolpiam ٹیبلٹ شامل ہیں اس ضمن میں چار افراد جن میں شوکت سلیمان ولد سلیمان،سید نسیم حسین ولد سید ظہیر حسین،اورنگزیب علی ولد اکبر علی اور سید اسناد احمد ولد سید علی احمد شامل ہیں کو گرفتار کے مقدمہ درج کر لیا گیا جرأت کی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق دو ملازمین سید نسیم حسین اور سید اسناد احمد محکمہ ڈاک کے ملازمین بتائے جاتے ہیں جو طویل عرصے سے محکمے میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔واضح رہے انٹرنیشل میل آفس کا عملہ گریڈ 18 کے افسر شوکت علی لاکھو کی زیر نگرانی کام کر رہا ہے انکی ملازمت میں عدم دلچسپی کے باعث اسمگلنگ کا بڑا واقعہ سامنے آیا ہے جس پر ملازمین سے تحقیقات جاری ہے آئندہ چند روز میں تمام تر معاملے پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔