کراچی کی چوری شدہ موٹر سائیکلیں ملیر کے کباڑیوں کو فروخت
شیئر کریں
(رپورٹ:حافظ محمد قیصر)کراچی کے مختلف علاقوں سے چوری شدہ اور چھینی گئی موٹرسائیکلوں کو ملیر میں کباڑ کی صورت میں فروخت کیے جانے کا انکشاف،تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے چوری شدہ اور چھینی گئی موٹرسائیکلوں کو ضلع ملیر کے علاقے تھانہ بن قاسم ٹاؤن کی حدود میں کباڑیوں کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ روز تھانہ بن قاسم ٹاؤن پولیس نے پپری قبرستان کے سامنے کمیونٹی سینٹر سے چالیس سے زائد کراچی کے مختلف علاقوں سے چوری کی گئی اور چھینی گئی موٹرسائیکلوں کے چیچز برآمد کیے ہیں۔ واضح رہے کہ ضلع ملیر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے چوری کی جانیوالی اور اسلحے کے زور پر چھینی گئی موٹرسائیکلوں کو تھانہ بن قاسم ٹاؤن کی حدود شاہ ٹاؤن میں لاکر پارٹس کی صورت میں مختلف کباڑیوں کو فروخت کردیا جاتا ہے ملیر پولیس کی جانب سے تاحال موٹر سائیکلوں کے چیچز کے بارے میں کوئی بھی معلومات فراہم نہیں کی ہے اور ملیر پولیس نے تاحال کسی بھی موٹرسائیکل چور گروہ اور اسلحے کے زور پر موٹرسائیکل چھیننے والے عناصر کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ اس حوالے ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی سے بڑی مقدار میں چیچز ملنے کے معاملے پر موقف لینے کے لیے کال کی گئی تو موصوف نے نمائندہ”جرأت”کی جانب سے بھیجے گئے سوالات میں سے کسی کا بھی جواب نہیں دیا ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ضلع ملیر سمیت کراچی سے چھینی گئی اور چوری ہونے والی موٹرسائیکلوں کے پیچھے ملیر پولیس کے کرپٹ عناصر کا ہاتھ ہے جسکی وجہ سے ملیر پولیس نے کسی بھی موٹرسائیکل چور گروہ اور کباڑیے جو چوری شدہ موٹرسائیکلوں کے پارٹس خریدتے ہیں انکے خلاف کارروائی نہیں کی ہے اور چالیس سے زائد موٹر سائیکلوں کے چیچز ملنے پر ملیر پولیس نے تاحال سی پی ایل سی ریکارڈ کو سامنے رکھتے ہوئے چوری شدہ موٹر سائیکلوں کی نہ تو رپورٹ پیش کی ہے اور نہ ہی چوری شدہ یا چھینے گئے موٹرسائیکلوں کے مالکان کو تاحال آگاہ کیا ہے عام طور پر ضلع ملیر پولیس کی جانب سے موٹرسائیکل چوری کی ایف آئی آرز درج نہیں کی جاتی اور شہریوں کو صرف موٹرسائیکل چوری کی پرچی بناکر دے دی جاتی ہے ۔