عمران خان کومقتدرحلقوں کی کمک جاری،ن لیگ کوخدشہ، شہبازحکومت ڈولنے لگی 10دن اہم قرار
شیئر کریں
(رپورٹ :رانا خالد قمر)نواز شریف کے لولی لنگڑی حکومت لینے پر شدید تحفظات۔ وزیراعظم شہباز شریف پر حکومت سے باہر آنے پر دبا بڑھنے لگا۔ آئندہ 10 دن اہم ۔ لندن یاترا بھی اسی سلسلے کی کڑی۔ تفصیلات کے مطابق جب سے شہباز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت وجود میں آئی ہے ایک سے بڑھ کر ایک بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ عمران خان کی پرفامنس سے تنگ آئی اسٹیبلشمنٹ نے خود کو سیاسی معاملات میں مداخلت سے دور رکھ کر اپوزیشن کو موقع دیا کہ وہ عمران خان کی حکومت کو گرا لیں جب یہ کام مکمل ہوگیا تو عمران خان نے امریکی سازش کا بیانیہ بنا لیا جس پر قابو پانا حکومت کی اولین ذمہ داری تھی لیکن شہباز شریف ہمیشہ کی طرح صرف انتظامی معاملات میں الجھ گئے اور عمران خان کے لئے میدان خالی چھوڑ دیا جس پر ن لیگ کے قائد نواز شریف نے نا پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز شریف کو سیاسی میدان میں اتار دیا انہوں نے اپنے روایتی انداز میں جلسوں سے خطاب کیا جس میں وہ ایک جرنیل کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے لگیں تو شہباز شریف کو یہ ناگوار گزرا جس کی شکایت انہوں نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو لگائی ۔ نواز شریف نے سارے معاملات پر بات چیت کے لئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو لندن بلا لیا ۔ شاہد خاقان نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے اور حکومت سنبھالنے تک کے تمام معاملات پر تفصیلی گفتگو کی۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف شہباز شریف کی زیر قیادت بننے والی لولی لنگڑی حکومت پر سخت ناراض ہیں وہ سمجھتے ہیں اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہی ہے انہوں نے ایک سخت پیغام شہباز شریف کو دیا جس پر شہباز شریف پریشان ہوگئے انہوں نے وضاحت کی کوشش کی لیکن نواز شریف کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس پر وہ اپنے وفد کے ساتھ لندن روانہ ہوگئے ہیں۔ لندن سے ذرائع نے بتایا کہ آئندہ 10 دن بہت اہم ہیں ۔ نواز شریف نے شہباز شریف حکومت پر رضامندی کے وقت جو شرائط رکھی تھیں اگر وہ پوری کر دی جائیں تو یہ حکومت مدت پوری کرے گی اور اگر ایسا نہ ہوا تو یہ حکومت وقت سے پہلے ہی ختم کرنے کا اعلان ہوسکتا ہے۔