میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شریف خاندان کونہیں چھوڑوں گا،وزیراعظم

شریف خاندان کونہیں چھوڑوں گا،وزیراعظم

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کا بڑا مسئلہ قانون کی عدم بالادستی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے، پرویز مشرف نے چیف جسٹس کو نکالا تو بڑے لیڈر ملک سے بھاگ گئے ، شہباز شریف جانے کی نہیں بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کیخلاف صرف ایک کیس 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ہے، دیگر مقدمات بھی ہے، نواز شریف کے بیٹے لندن میں اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں، سارا مافیا ہے جو قانون کی بالا دستی نہیں چاہتا،چینی مافیا بھی نہیں چاہے گا کہ ادارے فعال ہوں اور مسابقت کا ماحول پیدا ہوا،اللہ نے انصاف قائم کرنے کا حکم دیا ، میں اللّٰہ کو جواب دہ ہوں ، بڑے چوروں کو نہیں چھوڑوں گا،حکومت چلی جائے مگر چینی مہنگی کرکے عوام کو نقصان پہنچانے والوں کو این آر او نہیں دوں گا، کسی سے رعایت اور ناانصافی نہیں ہوگی،غیر تسلی بخش کارکردگی پر وزرا کو تبدیل کرنا پڑیگا،فارن آفس متعلق گفتگو لائیو نہیں ہونی چاہیے تھی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی وزارت اور دنیا بھر میں تمام سفارتخانوں کے زیر انتظام ایک شکایتی پورٹل ہوگا جہاں کوئی اوررسیز پاکستانی اپنی شکایت آن لائن درج کرسکے گا،اوورسیز پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں ،آئند چند برسوں میں ملک کے تمام بڑے شہروں کو قلت آب کا سامنا ہوگا،تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بن رہے ہیں،21 ہزار ایکٹر اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی،ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق قرض دینے کیلئے علیحدہ بینک کے قیام پر کام کررہے ہیں،ہم عید کی چھٹیوں میں کورونا سے متعلق احتیاط کرلیں تو آگے بہت فائدہ ہوگا،مقامی سطح پر تیار کی جانے والی ویکسین کی جلد خوشخبری دیں گے،ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہے،امیزون کے پاکستان کو سیلر اکائونٹ کھولنے کی اجازت دینے سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، نوجوان بھی شعبے میں اپنی صلاحیتیں استعمال کریں، ڈالر 160 سے اوپر تھا اب 152 روہے پر آگیا ہے،معیشت درست سمت میں ہے ،لوگوں کے پاس پیسہ آرہا ہے اس لیے گاڑیاں خرید رہے ہیں،جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا تب تک پاکستان نئی دہلی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرے گا،بھارت اگر چین کے سامنے کھڑا ہوگا تو اپنی تباہی کریگا۔ منگل کو وفاقی وزرا کے ہمراہ عوام سے ٹیلی فون پر براہ راست گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام سے کہا کہ عید الفطر کی چھٹیوں میں اپنی قوم اور لوگوں کا خیال رکھیں، ایس او پیز کا جتنا خیال رکھیں گے، اسی قدر اس مشکل گھڑی سے نکل جائیں گے۔انہوں نے بھارت میں کورونا سے پیدا ہونے والے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں ٹھہراؤ آیا ہے یعنی ان میں اضافہ نہیں ہورہا جبکہ بھارت بدترین صورتحال سے دوچار ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پمز میں گزشتہ روز ڈاکٹر نے بتایا کہ کورونا کیسز اب اوپر نہیں جارہے۔وزیر اعظم عمران خان نے تاکید کی کہ ماسک کا استعمال یقینی بنائیں کیونکہ ماسک سے کورونا پھیلنے کے خدشات 50 فیصد کم ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مجبور نہ ہوجائیں لاک ڈاؤن لگانے میں کیونکہ اس کا سب سے بڑا نقصان غریب لوگوں کو ہوتا ہے۔ملک میں قانون کی بالادستی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انسانی تاریخ میں ترقی پانے والی اقوام نے ہمیشہ قانون کی بالا دستی کو اہمیت دی۔انہوں نے کہا کہ ایک انسانوں اور دوسرا جانوروں کا قانون ہے، دوسرے والے قانون میں طاقت کی بالادستی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جتنا اچھا قانون ہوتا ہے کمزور اور طاقتور ایک ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک اس وقت تباہ ہوتا ہے جب سربراہ یا طاقتور طبقہ پیسہ چوری کرتا ہے اور وہ پیسہ منی لانڈرنگ کے زریعے بیرون بھیج دیا جاتاہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ ایک ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہو کر دوسرے ممالک منتقل ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ قانون کی عدم بالادستی ہے جس کی بنیاد جسٹس منیر نے رکھی اور آمریت کی اجازت دے دی جب سے انصاف کبھی آیا ہی نہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اور چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے دیگر ججز کو پیسے دئیے تا کہ وہ چیف جسٹس کو باہر نکال سکیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے ایک چیف جسٹس کو باہر نکالا اور مجھے فخر ہے کہ پرویز مشرف کے اقدام کیخلاف جدوجہد کی اور مجھے پابند سلاسل کردیا گیااس وقت خود کو بڑے لیڈر کہنے والے ملک سے بھاگ گئے تھے۔انہوںنے کہاکہ دو لیڈر اپنے بڑے بڑے محلات میں رہنے کیلئے بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔عمران خان نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اس لیے نیب اور عدلیہ کے معاملات اور امور میں مداخلت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے انصاف قائم کرنے کا حکم دیا اور دراصل یہ جہاد ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 30 سال سیاسی نظام میں رہ کر ملک کو لوٹا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں