جتنا مرضی بڑا لیڈر ہو، قانون ہاتھ میں لیا تو کچل کر رکھ دوں گا، وزیرداخلہ
شیئر کریں
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشیداحمد نے کہا ہے کہ نوازشریف اور آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کو استعمال کررہے ہیں، دہشت نہیں پھیلانا چاہتا لیکن ہمارے پاس اطلاعات اچھی نہیں اور سب سے زیادہ خطرہ مجھے اور مولانا فضل الرحمان کو ہے،جتنا مرضی بڑا لیڈر ہو، قانون ہاتھ میں لیا تو کچل کر رکھ دوں گا، اگلی بار دہشتگردی کا پرچہ کاٹیں گے ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز واقعہ کی مذمت کرتا ہوں، اکتوبر 2019 میں انصارالاسلام پرپابندی لگائی گئی، پارلیمنٹ لاجز میں 362فیملیز رہائش پذیر ہیں، 50 افراد کو لاجز میں داخل کیا گیا، ہم نے 5 گھنٹے مذاکرات کیے، کامران مرتضی نے پولیس سے متعلق انتہائی غلیظ زبان استعمال کی، پولیس پر تشدد کیا گیا اور 6 افراد زخمی ہوئے، پولیس والے ان کی ٹھوڑی پر ہاتھ لگا کر منتیں کرتے رہے، جے یوآئی کے ایم این ایزاپنی مرضی سے ساتھ گئے ،ہم نے کسی کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ نہیں بنایا، ابھی ٹریلر کے طور پر ہلکے پرچے دئیے، قانون کو ہاتھ میں لیا تو اگلی بار دہشتگردی کے پرچے ہوں گے۔ وزیرداخلہ نے بتایا کہ اسلام آباد بہارہ کہو میں پولیس کی کارروائی میں دہشت گرد گروپ گرفتار کیا گیا، دہشت نہیں پھیلانا چاہتا لیکن اطلاعات کچھ اچھی نہیں ہیں، اطلاعات ہیں کہ مولانا فضل الرحمان اور شیخ رشید کو زیادہ خطرہ ہے۔ آپ کے کسی ایم این اے کو سیکیورٹی چاہیے ہمیں بتائے، اپوزیشن والے قانون کو ہاتھ میں نہ لیں ،غلطی کریں گے تو آپ خسارے میں رہیں گے، اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی توقانون کو ہاتھ میں لینے والے کو کچل کر رکھ دوں گا، میں تمام اپوزیشن رہنمائوں کو درخواست کرتا ہوں کسی غلط فہمی کا شکار نہ رہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف کو کالج کے زمانے سے جانتاہوں وہ جمہوریت کے ساتھ ہوں گے،وزیراعظم کے ساتھ تقریب میں جانا تھا کچھ فیصلوں کے باعث نہیں جارہا، فضل الرحمان نے کہاکہ ہماری لاٹھیاں تیارہیں، لیکن نجی ملیشا کو اسلام آبا دکے ریڈ زون میں داخل ہونے نہیں دیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ آئی جی کے پی کو ہدایت کی ہے کہ کوئی بندہ یونیفارم میں اسلام آباد نہ آئے، ملیشا کے لباس میں جو اسلام آباد آیا اس کو نہیں چھوڑوں گا، میں نہیں دیکھوں گا کہ کون کتنا بڑا لیڈر ہے یا کسی جماعت کا سربراہ ہے، کسی کی سیکیورٹی چاہئے تو ہمیں بتائے، مولانا سے درخواست سے مدارس کے طلبہ کو استعمال نہ کریں، انہوں نے احتجاج کی کال واپس لے کر اچھا کیا، نوازشریف اور آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کو استعمال کررہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہاکہ عدم اعتماد جمہوریت کا حصہ ہے، لیکن اپوزیشن عمران خان سے ذاتی لڑائی لڑنے جا رہی ہے، اپوزیشن والے عدم اعتماد سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں اور عدم اعتماد سے پہلے اسلام آباد میں کوئی ہنگامہ کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ 172افراد کو لا ہی نہیں سکتے، مولانا فضل الرحمان نمبروں کی بات کرنے والے کون ہوتے ہیں، شکر ہے اب آپ کہہ رہے ہیں فوج نیوٹرل ہے۔ بعد میں آپ کے ایم این اے کم ہو جانے ہیں پھر ہمیں نہ کہنا، یہ عدم اعتماد سے بھاگ جائیں گے اور کسی اور طرف جائیں گے، الیکشن کے دن پارلیمنٹ ہاوس، پارلیمنٹ لاجز اور پرانا ایم این اے ہاوس رینجرز اور ایف سی کے حوالے ہوگا، ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں کوئی ایسا واقعہ نہ ہوجائے کہ کوئی بدنامی کا باعث بنے۔فوج ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہوگی، یہ پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں پاکستان غیر جانبدار رہا ہے، عمران خان نے کہا ہم امریکا، یوکرین، چین سب کے ساتھ ہیں، اگر کوئی غلطی کریں گے تو آپ خسارے میں رہیں گے، اپوزیشن ڈرامے بند کرے، لوگ ڈرامے بڑی اسکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں۔