الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری،45 روز کی آئینی مدت ختم
شیئر کریں
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان کی تقرری کے حوالہ سے 45 روز کی آئینی مدت ختم ہو گئی تاہم اس مدت کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کے درمیان ایک ملاقات بھی نہ ہو سکی۔ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے مشاورت سے تین ، تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوانے تھے مگر دونوں رہنمائوں کے درمیان ایک بھی ملاقات نہ ہو سکی۔ پارلیمانی کمیٹی نے سندھ اور بلوچستان سے ارکان الیکشن کمیشن کا انتخاب کرنا تھا ۔واضح رہے کہ 26جنوری کو قرعہ اندازی کے زریعہ سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکان الیکشن کمیشن ریٹائرڈ ہو گئے تھے ۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے حکومت کو خط بھی لکھا تھا کہ 45 روز کے اندر سندھ اور بلوچستان کے ارکان کا تقرر کرنا ہے کیونکہ یہ آئینی تقاضہ ہے اور آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت 45 روز کے اندر الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری ہونی تھی تاہم مقررہ مدت گزرنے کے باوجود وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ایک بھی ملاقات نہیں ہو سکی ۔