صحافی ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس کیس، پیر کو سماعت کے لیے مقرر
شیئر کریں
صحافی ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس کیس پیرکو سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ پیر کو دوپہر ایک بجے کیس کی سماعت کرے گا۔ پانچ رکنی بینچ جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل ہے۔ دریں اثنا ارشد شریف کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی ہے۔ قبل ازیں 5 جنوری کو گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں اقوام متحدہ کو شامل کرنے کے لیے وزارت خارجہ سے رجوع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کی تھی۔ واضح رہے کہ 8 دسمبر 2022 کو ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ نے جنوری کے پہلے ہفتے میں کیس کی سماعت دوبارہ جاری رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔ عدالت نے صحافی کے قتل کی مؤثر غیر ملکی رابطے کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ اگر جے آئی ٹی کو تحقیقات میں کوئی رکاوٹ پیش آ رہی ہے تو وہ براہ راست چیف جسٹس کے دفتر سے رجوع کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے قومی اور بین الاقوامی عدالتی دائرہ کار میں موثر غیر ملکی رابطے اور شواہد جمع کرنے کو یقینی بنانے کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ ارشد شریف اگست میں اپنے خلاف کئی مقدمات درج ہونے کے بعد پاکستان چھوڑ گئے تھے، ابتدائی طور پر وہ متحدہ عرب امارات میں رہے، جس کے بعد وہ کینیا چلے گئے جہاں انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔