میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قبر میں بھی چلاجائوں تو حقا ئق نہیں بدلیں گے، شہباز شریف

قبر میں بھی چلاجائوں تو حقا ئق نہیں بدلیں گے، شہباز شریف

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاںمحمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ان کے خلاف پونے دوسال سے تحقیقات جاری ہیں، حکومت اکائونٹس فریز کرواتی رہی ، ایک، ایک دھیلے کی ٹرانزایکشن کا ریکارڈ موجود ہے۔ مجھے نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیا، سارے ادارے مل کر الٹے ہو گئے لیکن کچھ نہیں نکلا اور اگر قبر میں بھی چلاجائوں تو بھی حقائق کبھی نہیں بدلیں گے۔ یہ سارے وہی ثبوت ہیںجو لندن کی عدالت میں پیش کئے گئے ۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج نسیم احمد ورک نے شہباز شریف، حمزہ شہباز شریف اوردیگر کے خلاف منی لانڈرنگ، رمضان شوگر مل اور آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل کیسز کی سماعت کی۔ دوران سماعت شہبازشریف اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ میں کچھ کہنا چاہتا ہوں مجھے وہ دومنٹ بات کرنے کے لئے دیئے جائیں۔اس پر عدالت نے شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دی۔ شہباز شریف روسٹرم پر آئے اور کہا کہ یہ یہاںجو مقدمہ چل رہا ہے یہی سارا مواد این سی اے کو لندن بھجوایا گیا تھا، ڈیلی میل میںمیرے خلاف خبر لگوائی گئی، میرے اوپر گرانٹس سے کرپشن کا الزام لگایا گیا جبکہ اے آریو، نیب اور ایف آئی اے نے تمام ریکارڈ این سی اے کو بھجوایا ، میرے اورسلمان شہبازشریف کے خلاف وہاں تحقیقات ہوئیں۔ میں حب الوطنی کاثبوت دیتا ہوں اور میں کہتا ہوں کہ میں نے جو بھی کام کئے وہ میں آئین اور قانون کے مطابق کام کئے۔میں نے وہاں رہ کر اثاثہ بنایا اس کا ساراریکارڈ موجود ہے اور2004میں پاکستان آنے کی کوشش کی اوراُس عدالت کے سامنے جو کیس ہے جس کا تذکرہ آج کل ٹی وی اوراخبارات میں ہورہا ہے۔ سارے کے سارے ادارے مل کر الٹے ہو گئے مگر کچھ نہیںنکلا،ایک ، ایک دھیلے کی ٹرانزایکشن کا ریکارڈ میرے پاس موجود ہے ، اگر ایک دھیلے کی بھی کرپشن نکل آئے تو میں ذمہ دار ہوں گا۔ میں خطاکار انسان ہوں اورکروڑوں بار اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتا ہوں، کرپشن تو دورکی بات میں غریب قوم کے ایک ہزارارب روپے کی بچت کی ہے۔ میں نے منصوبوں کی کم از کم بولی کرواکرقومی خزانے کے اربوں روپے بچائے۔ میں قبر میں بھی چلاجائوںگا لیکن حقائق کبھی نہیں بدلیں گے۔ یہ سارے فیکٹس وہی ہیں جو لندن کی عدالت میں پیش کئے گئے اوروہاں سے مجھے سرخروکیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں