میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ لئیق احمد کرپٹ مافیا کے جال میں پھنس گئے

ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ لئیق احمد کرپٹ مافیا کے جال میں پھنس گئے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۲ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی لئیق احمد کرپٹ مافیا کے جال میں پھنس گئے،سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان احمد کی بحالی میں رکاوٹ بن کر ایک جانب قانون کی گرفت میں آگئے تو دوسری طرف معزز عدالت سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے برخلاف اقدامات سمیت چیف سکریٹری اور محکمہ لوکل گورنمنٹ کے احکامات سے کھلواڑ بھی گلے کا ہار و ہڈی بنتا نظر آرہا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کےنئے تعینات ہونے والے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد کرپٹ مافیا کے جھانسے میں آکرعدالتی احکامات کی حکم عدولی،توہین عدالت کے مرتکب ہوگئے، جبکہ کرپٹ مافیا کے مسلسل، مستقل حصار میں پھنس کر لئیق احمد توہین عدالت کے مسلسل عمل سے گزر رہے ہیں۔ مزکورہ عمل انھیں نہ صرف جیل بلکہ عہدے سے معطل، برخاست سمیت انکے خلاف انکوائری کے احکامات بھی جاری کئے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ شارق الیاس نہ صرف قومی احتساب بیورو سے سزا یافتہ ہے بلکہ نیب کی جاری کردہ لسٹ میں شارق الیاس کا سیریل نمبر 281 ہے، اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی،ادارتی،علاقائیذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شارق الیاس 27 اگست 2013 میں 1 . 9 اعشاریہ 1 ملین غبن کیس میں سزا یافتہ مجرم ہے، جبکہ ادھر سپریم کورٹ آف پاکستان کے دوٹوک احکامات ہیں کہ نیب زدہ، پلی بارگین سے مستفید شدہ افسران و ملازمین کو آئندہ کبھی کسی بھی پرکشش عہدہ،سیٹ ،مال والی جگہ سمیت کہیں بھی تعیناتی نہیں دی جائیگی، جبکہ اس سلسلے میں سندھ حکومت نے ایسے افسران و اہلکاروں کی لسٹیں اور چھانٹی کا کام بھی شروع کر دیا ہے، مگر اسکے برعکس بلدیہ عظمیٰ کراچی کے نئے تعینات شدہ ایڈمنسٹریٹر نے اپنے حاصل شدہ ریاستی و ادارتی فرائض و اختیارات سے یکسر تجاوز کرتے ہوئے نہ صرف غیرقانونی طور پر شارق الیاس کو عہدے پر بحال رکھا بلکہ اپنے عہدے کا غیرقانونی و ناجائز استعمال کرتے ہوئے پی ڈی اورنگی کا آفس سیل بھی کیا، جو نہ صرف توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے بلکہ عہدے و اختیارات کا غلط استعمال بھی ہے۔ علاوہ ازیں چیف سکریٹری اپنے صوبائی BOSS کے احکامات سے بھی انحراف کے مرتکب ہوئے، مزید برآں شارق الیاس کے ہمراہ دیگر عناصر میںامتیاز طاہر،سید امتیاز الحسن کاظمی،سید عباس نقوی،محمد عارف،انھیں بھی مزکورہ کیس میں سزا ہوئی۔ واضح رہے کہ شارق الیاس کی جوائننگ تاحال منظور نہ ہوسکی، شارق الیاس سے مزید انکشافات آئندہ شمارے میں جلد شائع کئے جائنگے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں