میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ ریفرنس، کیاسندھ حکومت کاجواب میٹھاہوگا؟چیف جسٹس کے سوال پرعدالت میں قہقہے

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ ریفرنس، کیاسندھ حکومت کاجواب میٹھاہوگا؟چیف جسٹس کے سوال پرعدالت میں قہقہے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۲ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسندھ حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسارکیا کہ کیا سندھ حکومت کاجواب میٹھاہوگا؟چیف جسٹس کے سوال پرعدالت میں قہقہے لگ گئے۔،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ تمام فریقین کے جوابات آنے کے بعدسب کودیکھیں گے۔ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔اٹارنی جنرل خالد جاوید نے صدارتی ریفرنس پر عدالت میں دلائل شروع کرتے ہوئے تحریری معروضات جمع کرا دیں، انہوں نے کہا کہ پہلے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دوں گا۔خالد جاوید نے کہا کہ صدارتی ریفرنس آرٹیکل 226 کے اسکوپ سے متعلق ہے، سپریم کورٹ صدر کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر رائے دینے کی پابند ہے،اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ مستقبل کی قانون سازی سے متعلق بھی رائے دے سکتی ہے، صدارتی ریفرنس آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت دائر کیا گیا ہے۔خالد جاوید نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت صدر مملکت سپریم کورٹ سے رائے طلب کر سکتے ہیں۔عدالت میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت کی درخواست دی جس پر سپریم کورٹ نے انہیں ایک ہفتے کا وقت دے دیا۔سینیٹر رضا ربانی کی کیس میں فریق بننے کی استدعا بھی منظور کرلی گئی۔رجسٹرار آفس کے جواب جمع نہ کرنے کی شکایت پر عدالت نے جے یو آئی کے وکیل سے کہاکہ آپ جواب جمع کرائیں وصول کر لیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں