میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اربوں روپے کی گندم چوری، غیرقانونی فروخت، محکمہ خوراک کے9ملازم ملوث

اربوں روپے کی گندم چوری، غیرقانونی فروخت، محکمہ خوراک کے9ملازم ملوث

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۱ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

نیب کی رپورٹ پرلاڑکانہ میں 4ہزارباون میٹرک ٹن گندم فروخت کرنے والے محکمہ خوراک کے 9ملازمین کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔ محکمہ خوراک کے ان ملازمین نے اربوں روپے کی گندم گوداموں سے نکال کر فروخت کردی۔ گندم فروخت کرنے والے نو ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کیلئے فائنل شوکاز نوٹس جاری کرنا شروع کردیئے۔ نیب نے اٹھارہ مارچ دو ہزار چوبیس کو چھاپہ مارکر گندم کی گنی کی نشاندہی کی تھی ۔فوڈ سپروائزر محمد شریف بھٹو نے ایک لاکھ نو ہزار بوریاں فروخت کیں ۔ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ نے کرپشن کرنے والے ملازمین کو مثالی سزا دینے کی سفارش کردی۔ اچھی شہرت کے حامل ملازمین کو پوسٹنگ دینے کی سفارش کی نیب رپورٹ کے مطابق فوڈ سپروائزر علی رضا بروہی نے پانچ سو چار ، اعجاز علی منگی نے انناسی میٹرک ٹن گندم فروخت کی محمد شریف بھٹو نے سترہ سو نوے ، علی محمد سیال نے 649میٹرک ٹن گندم فروخت کی۔ ذوالفقار علی نوناری نے 350، ایاز علی مشوری نے 323، صفدر علی کھوکھر نے 12ٹن گندم بیچ دی جبکہ شہباز خان میمن نے 153اور طفیل احمد بھٹو نے 151ٹن گندم فروخت کی۔ علی رضا بروہی ، ایاز علی مشوری ، ذوالفقار علی نوناری ، علی محمد سیال نے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا۔ اعجاز علی مگسی ، محمد شریف بھٹو ، صفدر علی کھوکھر ، شہباز خان میمن ، طفیل احمد بھٹو نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا۔ اب ان ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کے لئے فائنل شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں