میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ کو بڑا دھچکا، دو درجن اسکیموں کا ریکارڈ مشکوک

حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ کو بڑا دھچکا، دو درجن اسکیموں کا ریکارڈ مشکوک

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ کو بڑا دھچکا، دو درجن سے زائد اسکیموں کا رکارڈ مشکوک قرار دے دیا گیا، سیل سرٹیفکیٹ، انتقال اراضی سمیت رجسٹری بند کر دی گئی، اربوں روپے کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑ گئی، اکثر اسکیمیں قاسم آباد میں واقع، بورڈ آف ریونیو نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی، ڈائریکٹر پی آر سی کمیٹی کی سربراہی کرینگے، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ کو بڑا دہچکہ لگ گیا ہے، محکمہ ریونیو نے حیدرآباد کی دو درجن سے زائد ہائوسنگ اسکیموں کا رکارڈ مشکوک قرار دیا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے محکمہ ریونیو کے احکامات پر حیدرآباد کے چاروں تحصیل مختیارکاروں کو خط لکھ کر مشکوک ریونیو رکارڈ کے زمرے میں آنے اسکیموں کے سیل سرٹیفکیٹ، انتقال اراضی و دیگر معاملات پر پابندی عائد کردی ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد بائے پاس پر کچھ سال قبل شروع ہونے والے ہاؤسنگ اسکیموں کی رکارڈ کی چھان بین کی جا رہی جس میں لوگوں نے اربوں روپے سرمایہ کاری کی، ذرائع کے مطابق مختیارکار قاسم آباد نے بائے پاس سمیت قاسم آباد میں معتدد ہاؤسنگ اسکیموں و تعمیراتی منصوبوں کے سیل سرٹیفکیٹ، انتقال اراضی و رجسٹری بند کردی ہے جس کے بعد لوگوں پریشانی کا شکار ہیں، ضلع انتظامیہ کے مطابق اسکیموں کے مالکان کو رکارڈ مدر انٹری سمیت فراہم کرنے کا کہا گیا ہے، دوسری جانب سندھ بھر لاکھوں ایکڑ سرکاری زمین پر قبضون اور کھاتے تبدیل کرنے مامرے پر بورڈ آف ریونیو نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی، ڈائریکٹر پی آر سی کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری بورڈ آف ریونیو ڈپٹی سیکرٹری لینڈ یوٹیلائیزشن، سیکشن افسر ،سروی سپرنٹنڈنٹ میرپورخاص ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی آر سی بورڈ آف ریونیو اور سروی سپرنٹنڈنٹ کراچی ممبر طور پر شامل ہیں، ذرائع کے مطابق 2012 ء کے بعد الاٹ کی گئی تمام زمینوں کی چھان بین کی جا رہی ہے اس سلسلے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے رپورٹ بھی مانگ لی گئی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں