میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سفاک خاتون 70 سالہ شخص کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے لاش کے پاس سوگئی

سفاک خاتون 70 سالہ شخص کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے لاش کے پاس سوگئی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۱ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی کے علاقے صدرمیں واقع عمارت میں خاتون کے ہاتھوں 70 سالہ شخص کے لرزہ خیز قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، خاتون نے مقتول کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے اور پھر آرام سے سو گئی، خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایس ایس پی زبیرنذیر شیخ کے مطابق گھر کے مختلف حصوں سے مقتول کی لاش کے اعضا ملے ہیں، قتل میں ملوث خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خاتون کے قبضے سے مختلف اوزار بھی ملے ہیں، خاتون خود بھی اعضا کے قریب ہی آرام سے سو رہی تھی۔ایس ایس پی زبیرنذیر شیخ نے یہ بھی بتایا کہ جائے وقوع سے تمام شواہد اکھٹے کر رہے ہیں جبکہ قتل کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود ہے جبکہ کرائم سین یونٹ کی ٹیم بھی طلب کی گئی ہے۔مقتول کی شناخت 70 سالہ محمد سہیل ولد محمد لطیف کے نام سے ہوئی ہے جس کی لاش کے ٹکڑوں کو اکٹھا کر کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ملزمہ کے مطابق مقتول شیخ سہیل ڈاکٹر تھا، میرا شوہر نہیں بلکہ بہنوئی تھا۔اس بیان کے بعد پولیس کے ہاتھوں گرفتار خاتون کا پہلا بیان مشکوک ہو گیا۔پولیس حکام کے مطابق رات کو ون فائیو پر اطلاع ملی تو ہم جائے وقوع پر پہنچے، ابتدائی طور پر خاتون نے بتایا کہ یہ میرا شوہر ہے، خاتون اور مرد دونوں کئی سال سے ساتھ رہ رہے تھے، ڈیڑھ سال پہلے بھی خاتون پولیس اسٹیشن آئی تھی، خاتون نے پولیس کو کہا کہ شوہر خرچہ نہیں دے رہا، مقتول شیخ سہیل اور خاتون اکیلے رہتے تھے۔پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ کچھ عرصے کے لیے رہنے آتی تھی، ون فائیو سے اطلاع ملی کہ انسانی ہاتھ فلیٹ کے باہر پڑے ہیں، اندر جا کر دیکھا تو کمرے میں ایک شخص کی لاش موجود تھی، لاش کے ہاتھ اور پیر نہیں تھے، سر بھی جسم سے الگ تھا جبکہ دوسرے کمرے میں خاتون آرام سے سو رہی تھی۔پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون قتل سے انکاری ہے جبکہ شواہد سارے اس کے خلاف ہیں، خاتون کے ہاتھ اور کپڑوں پر خون کے دھبے موجود ہیں، مقتول کی پہلے سے ایک شادی بھی ہے، آلہ قتل میں چھری، ہتھوڑا اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے، خاتون کی اصل رہائش جونیجو ٹاون میں ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مطابق مقتول اور ملزمہ میاں بیوی نہیں، مقتول کی اپنی بیوی سے 4 بیٹے اور 4 بیٹیاں ہیں، ملزمہ کے مطابق وہ مسلمان نہیں، مقتول مسلمان تھا۔پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمہ نے پولیس کے سامنے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کی، شواہد اور قوی شہادتوں کے مطابق فلیٹ سے ملی خاتون ہی قتل میں ملوث ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں