میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آصف زرداری کی درخواست ضمانت منظور،رہا کرنے کا حکم

آصف زرداری کی درخواست ضمانت منظور،رہا کرنے کا حکم

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۱ دسمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظور کر لی ،رہا کرنے کا حکم جبکہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی گئی ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی ، ایک ، ایک کروڑ روپے کے دو مچلکوں کے عوض سابق صدر آصف علی زرداری کی میگا منی لانڈرنگ کیس اور پارک لین کیس میں طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظور کر لی۔جبکہ نیب کی جانب سے جواب دائر کرنے ک لئے مزید وقت طلب کرنے پر عدالت نے ڈاکٹر فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت 16دسمبر تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، سابق وزیر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر پی پی پی رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔ آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی اور عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی۔ آصف زرداری کی جانب سے سینیٹر فاروق ایچ نائیک بطور وکیل پیش ہوئے ۔ دوران سماعت عدالت نے نیب حکام سے استفسار کیا کہ کیا آپ آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر دائر درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہیں ۔ اس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا کہ اس حوالہ سے کچھ اصول ہیں، نیب تحقیقات کر رہا ہے اور ہم نے ریفرنسز بھی دائر کر دیئے ہیں ۔ اس پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کسی ملزم کا سرکار کے خرچ پر علاج کروانا چاہتے ہیں یا وہ ملزم اپنی مرضی سے علاج کروائے ۔ اس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ہم نے ریفرنسز دائر کر دیئے ہیں اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اگر نیب نے ریفرنسز دائر کر دیئے ہیں تو پھر ملزم کی حراست کی کیوں درکار ہے ۔عدالت نے قرار دیا کہ آصف زرداری کی دونوں کیسز میں ایک، ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے ۔ عدالت نے آصف زرداری کو حکم دیا ہے کہ وہ دونوں کیسز میں ایک ، ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروائیں جس کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کر دیا جائے ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آصف زراری کے خلاف کیسز انڈرٹرائل ہیں اور یہ ٹرائل مکمل ہونے میں وقت لگ سکتا ہے اس لئے ملزم کو زیادہ دیر تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں