حیدرآباد میں جعلی رہائشی منصوبے ،شہری اربوں روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں غیرقانونی اور جعلی رہائشی منصوبے ، شہری اربوں روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے ، رئیل اسٹیٹ کاروبار کو نقصان، شہریوں کی ضلعی انتظامیہ سے کاروائی کی اپیل، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں غیرقانونی قانونی اور جعلی رہائشی منصوبوں میں حیدرآباد کے شہری اربوں روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اطلاعات کے مطابق علمبردار چوک پر فاطمہ شاپنگ مال نامی منصوبے میں شہریوں سے 70کروڑ روپے وصول کئے گئے تاہم منصوبے کا مالک کروڑوں روپے لے کر فرار ہوگیا جبکہ الاٹیز کو جعلی چیک تھما دیے۔ قاسم آباد میں علی پیلس پر دو سال قبل شمس آئیکون نامی رہائشی وکمرشل منصوبہ شروع کیا گیا جس میں دو ارب کے لگ بھگ شہریوں نے سرمایہ کاری کی تاہم پروجیکٹ کے مالک اور زمین کے مالک میں لین دین پر تنازع شروع ہوگیا جس کے باعث منصوبے کے مالک محمد الدین میمن پر باؤنس چیک کے مقدمات درج کئے گئے جس میں وہ جیل میں ہے ، محمد الدین میمن کی بیوی دعا میمن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی این او سی کی بغیر پروجیکٹ کا نام غیرقانونی تبدیل کرکے دعا آئیکون رکھ دیا جس پر ایس بی سی اے نے لیٹر بھی جاری کئے تاہم بااثر خاتون منصوبے پر دعا آئیکون کا بورڈ لگا کر تشہیر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ شہریوں کی دو ارب روپے سے زائد کی رقم ڈوب گئی ہے ۔ حیدرآباد بنگلوز سے ملحقہ زمین پر بھی تین سال قبل ایک رہائشی اپارٹمنٹ کا آغاز کرکے کروڑوں روپے وصول کئے گئے تاہم اب ان کے الاٹیز فائلیں لے کر دربدر ہیں، ایم نائن موٹروے پر پر جعلی و غیرقانونی رہائشی منصوبوں کی بھرمار ہے اور کچھ سال میں جعلی بلڈر کروڑوں روپے لے کر بکنگ آفس بند کرکے فرار ہو جاتے ہیں اور زمین کسی اور کے حوالے کردی جاتی ہے ، حیدرآباد میں غیرقانونی منصوبوں کے باعث رئیل اسٹیٹ کا کاروبار مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے اور لوگ منصوبوں میں سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں، غیرقانونی رہائشی منصوبوں کا تمام کالا دھندا محکمہ ریونیو، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ،ادارہ ترقیات حیدرآباد اور بلدیہ اعلیٰ کی مدد سے جاری تھا جس کے ذریعے اربوں روپے کمائے گئے ، حیدرآباد کے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ حیدرآباد سے اپیل کی ہے کہ غیرقانونی منصوبوں کو سیل کرکے لوگوں کو دھوکا دینے والے جعلسازوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔