میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ڈاک کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا،گلشن اقبال کا الاٹ شدہ بنگلہ چہیتی خاتون ا فسر کو د ے دیا گیا

محکمہ ڈاک کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا،گلشن اقبال کا الاٹ شدہ بنگلہ چہیتی خاتون ا فسر کو د ے دیا گیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا گلشن اقبال میں موجود الاٹ شدہ بنگلہ افسر کی اجازت کے بغیر چہیتی خاتون افسر کو الاٹ کر دیا گیا محکمے کی جانب سے گریڈ 14 کی خاتون پرخصوصی نواز شات پر نچلے ملازمین میں بے چینی پھیل گئی کراچی سرکل کی انتظامیہ کے دہرے معیار کیخلاف ڈی جی کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق صائمہ رشید خان نامی خاتون جوکہ ایکٹنگ چارج پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر (کمپلین) سرکل آفس کراچی میں تعینات ہیں کو محکمے کی جانب سے سینئر افسر مرزا حسین کو گلشن اقبال بلاک1 میں الاٹ کیا گیا بنگلہST-6/Aان کی اجازت کے بغیر خاتون افسر کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ گلشن اقبال کراچی جو کہ کلاس E یا F میں آتا ہے میں موجود گھر گریڈ 14 کی آفیشل جو کہ کٹیگری IV اور کلاس D میں آتی ہیں کو غیر قانونی طور الاٹ کیا گیاہے اس سے قبل یہ بنگلہ گریڈ 17 اور 18 کے سینئر افسران کے زیر استعمال رہا ہے۔ مذکورہ خاتون سے متعلق یہ معلومات بھی سامنے آ ئیں ہیں کہ انہیں گریڈ 9 سے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اسلام آباد کی مداخلت اور دھاندلی زدہ امتحانات کے ذریعے گریڈ 14 میں خلاف ضابطہ و قانون ترقی دلوائی گئی ہے جبکہ اس سے قبل وہ بہادر آباد میں واقع ریسٹ ہائوس جسے انکی رہائش کے لیے مختص کر دیا گیا تھا میں رہائش پذیر تھیں۔ متعدد سینئرز کی ترقیوں کو بائی پاس کرکے ایکٹنگ چارج پر گریڈ 16 حاصل کرنے والی صائمہ رشید خان کو یہ بنگلہ سابق پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی بھوٹیو میگھوار کی خصوصی سفارش پر الاٹ کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں مرزا حسین نامی گریڈ 17 کے افسر کو الاٹ بنگلے کو خالی کروانے کیلئے انتظامیہ نے خصوصی پھرتی دیکھاتے ہوئے گریڈ 17 کے افسر شاہد رضا فاطمی کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی بھی بذریعہ میمو نمبرBldg/Allot-Qtr/Officer/2014-15(KW)مورخہ 30 اپریل 2022 کے تحت تشکیل دی تھی جس میں اسسٹنٹ انجینئر سول سرکل آفس کراچی طارق حسین، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ گلشن اقبال محمد زبیر شامل تھے بعد ازاں شاہد رضا فاطمی کی جانب سے مذکورہ عمل کا حصہ بننے سے معذرت کرنے پر گریڈ 17 کے علی محمد راشدی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ایسٹ ڈویژن کو اس کمیٹی کی سربراہی سونپ دی گئی تھی جنہوں نے مذکورہ خاتون کو بنگلہ نما مکان الاٹ کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔اس سلسلے میں گزشتہ روز انتظامیہ نے پولیس، فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کی زیر نگرانی تالے توڑ کر مذکورہ بنگلہ خاتون افسر کے حوالے کردیا ہے۔ تمام تر معاملے چند سالوں قبل کراچی سے دوسرے شہر تبادلہ حاصل کرنے والے متاثرہ بنگلے کے الاٹی محکمہ ڈاک کے سینئر افسر مرزا حسین کا جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ بنگلہ انکے نام الاٹ ہے، اس بنگلے کوغیر قانونی طور پر خاتون افسر کو الاٹ کیا گیا ہے جس پر نہ صرف وہ ڈی جی کو خط لکھیں گے بلکہ جلد وہ کراچی کا دورہ بھی کرینگے۔واضح رہے مذکورہ بنگلے پر قابض ہونے کی کوششیں گزشتہ کئی ماہ سے جاری تھیں چند روز قبل انتظامیہ کی جانب سے بنگلے کے ایک حصے میں موجودپوسٹ آفس کو نقصان میں دکھا کر بند کر کے تمام تر جگہ پر قابض ہونے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی جسے روزنامہ جرأت اور گلشن اقبال کے رہائشیوں کی کوششوںنے ناکام بنا دیا تھااس ضمن میں جرأت نے 7 ستمبر کو ایک خبر بھی شائع کی تھی جس کے بعد کراچی سرکل کی انتظامیہ کی جانب سے بند پوسٹ آفس کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں