میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات سندھ میں سیپراقوانین کی دھجیاں، من پسندٹھیکیداروں پر نوازشیں

محکمہ ماحولیات سندھ میں سیپراقوانین کی دھجیاں، من پسندٹھیکیداروں پر نوازشیں

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ نے من پسندٹھیکیداروں پر نوازشیںکرنے کیلئے سیپرا قوانین کی دھجیاں اڑادیں، لاکھوں روپے کے ٹھیکے کھلے ٹینڈر کے علاوہ ہی جاری کردیے، ٹھیکوں کے بعد سامان کی فراہمی کا ریکارڈ بھی غائب کردیا گیا۔ جرأ ت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات نے اکتوبر 2018 سے جون 2019 تک کئی بار ایک لاکھ روپے سے زیادہ رقم کی خریداری کی گئی،کھلے ٹینڈر سے بچنے کیلئے لاکھوں روپے کا خرچہ مختلف اوقات پر کیا گیا،جو کہ سیپرا قوانین کی خلاف ورزی ہے، ٹھیکوں اور خریداری سے متعلق ریکارڈ بھی مرتب نہیں کیا گیا، جس میں خریداری کمیٹی کے قیام، تقابلی جائزہ اسٹیٹمنٹ، ڈلیوری چالان، انسپیکشن رپورٹ اور اسٹاک رجسٹر میں داخلہ شامل ہے، محکمہ ماحولیات سندھ نے اکتوبر 2018،جنوری 2019، مارچ 2019، جون 2019 میں ٹوٹل 32 لاکھ 31 ہزار روپے کی خریداری اوپن ٹینڈر کے علاوہ کردی ، یہ تمام خریداری کسی بھی پرکیورمنٹ پلاننگ اور اشتہار کے علاوہ ہی کی گئی اور خفیہ طور پر من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دیا گیا۔ یونیورسل ٹریڈر ز کو مختلف اوقات میں سوا 12 لاکھ روپے کے ٹھیکے بغیرکسی ٹینڈر کے علاوہ ہی جاری کئے گئے ، کام وے سالیوشن پر 5 لاکھ 25 ہزار روپے کے ٹھیکے کی نوازش کی گئی اور کوئی بھی ٹینڈر جاری نہیں کیا گیا، اسی طرح ایس ڈی ایس برادرز کو بھی سوا 5 لاکھ روپے کا خفیہ ٹھیکہ دے کر سیپرا قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ، اس کے علاوہ شریف برادر کو بھی 2 لاکھ 71 ہزار روپے کے ٹھیکے دیے گئے ۔ محکمہ ماحولیات سندھ کی جانب سے ٹھیکوں کیلئے اشتہارات جاری نہ کرنا اور ٹھیکیداروں کو ادائیگیوں کے بعد محکمہ میں ریکارڈ مرتب نہ کرنا سوالیہ نشان ہے کہ من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دینے کے بعد کون سی خریداری کی گئی اور خریداری کی شفافیت پر شکوک شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں