ہمیں قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، انوار الحق
شیئر کریں
نگران وزیراعظم انوارالحق نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے، ہمیں قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم وفات پراپنے پیغام میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم قائد اعظم کی برصغیر کے مسلمانوں کے حقوق کے لیے انتھک جدوجہد، دوراندیشی اور قائدانہ صلاحیتوں پرانہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے،قائد اعظم کی قیادت کے بغیر مسلمانوں کیلئے آزاد ریاست کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوتا۔ قائد اعظم کی جدوجہد ناصرف ایک اکثریت کی اقلیتوں کے حقوق کو عددی برتری کی بنا پر سلب کرنے کے نظریے کے خلاف تھی بلکہ مسلمانوں کی ایک علیحدہ قوم کے طور پر معاشی، معاشرتی، سیاسی، تہذیبی پہچان اور ایک منفرد طرزِ زندگی کو بحال کرنے اور اس حوالے سے ان کو اقوامِ عالم میں ایک نمایاں مقام دلوانے کیلئے تھی ۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی زندگی اصول پسندی، آئینی جدوجہد، سیاسی بصیرت، ایمان، اتحاد اور تنظیم کے زریں اصولوں کا عملی نمونہ تھی ،قائد کے پاکستان میں کسی کو لسانی، طبقاتی، مذہبی اور عددی بنیادوں پر فوقیت حاصل نہیں،پاکستان کا وفاقی آئین قائدِ اعظم کے 14 نکات کی صحیح معنوں میں نمائندگی کرتا ہے جس کے تحت ہر اکائی کی انفرادی خوبصورتی کو ماند کئے بغیر سب کو یکساں ترقی و خوشحالی کے مواقع حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ہمیں جتنا آج قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی ،بانی پاکستان قائدِ اعظم کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا اس سے بہتر کوئی اور طریقہ نہیں کہ ہم قائد اعظم کے سنہری اصولوں پر عمل کرکے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں،ہمیں ہر قسم کے اختلافات کو ختم کرکے مل کر سرزمینِ پاکستان کی ترقی کیلئے دن رات محنت کرنا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ آیئے ہم قائد کی روح سے کئے گئے عہد کی تجدید کریں کہ ہم اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کے ساتھ آگے بڑھیں گے،اللہ تعالی بابائے قوم کے درجات بلند کرے اور ہمیں انکے بتائے ہوئے زریں اصولوں پر عمل کرنے کی توفیق دے.آمین۔