سندھ میں کھاد کا بحران، تانے بانے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن سے ملنے لگے
شیئر کریں
سندھ میں کھاد کا بحران، تانے بانے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن سے ملنے لگے، ہدایت اللہ چھجڑو نے بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دے دی، افسران کو کارروائی نہ کرنے کے احکامات، یوریا کھاد سرکاری نرخ 36 سئو روپے کی بجائے 45 سئو روپے تک فروخت، ہدایت اللہ چھجڑو نے ریٹائرمنٹ سے کچھ دن قبل منتھلیاں وصول کرنا شروع کردی، تفصیلات کے مطابق سندھ کھاد بحران کے تانے بانے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو سے ملنے لگے ہیں، ذرائع کے مطابق ہدایت اللہ چھجڑو نے محکمہ زراعت کے افسران کو کھاد بلیک کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے کھاد مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی ہے، ذرائع کے مطابق کھاد بلیک مارکیٹنگ کے ذریعے اربوں روپے پہلے بھی بٹورے جا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق ہدایت اللہ چھجڑو کی سرپرستی میں چند ڈیلرز نے سندھ میں کھاد مصنوعی بحران پیدا کرکے بلیک مارکیٹنگ شروع کر کھی ہے، سندھ میں یوریا کھاد سرکاری نرخ 36 سئو روپے کے بجائے 45 سئو روپے تک جبکہ ڈی اے پی 11 ہزار 200 کی جگھ پر 13 سے ساڑھے 13 ہزار تک فی بوری فروخت ہو رہی ہے، مسلسل 13 سال ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے عھدے پر رہنے والے ہدایت اللہ چھجڑو اگلے ہفتے رٹائرڈ ہونے جا رہے ہیں لیکن ریٹائرمنٹ سے قبل ڈی جی وصولی مہم شروع کرتے افسران کے ایس آر سمیت دیگر معاملات روک دئے ہیں، ذرائع کے مطابق مختلف زرعی ادویات کی کمپنیوں اور ڈیلرز سے بھی وصولی مہم تیز کردی گئی ہے۔