متحدہ لندن کی سرگرمیوں سے ایم کیو ایم پاکستان کو دھچکا
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنمائوں کی ناراضگی پر متحدہ لندن کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا متحدہ لندن کے کارکنوں کی سرگرمیوں پر متحدہ پاکستان کے ذمہ داروں نے وفاقی حکومت سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی میں متحدہ لندن کی سرگرمیوں کو سنجیدگی سے نہ لینے کا شکوہ کیا گیا جس کے بعد وفاقی حکومت کی ہدایت پر کراچی میں متحدہ لندن کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کا آغاز کیا گیا اور شہر بھر میں متحدہ لندن کی چاکنگ اور پوسٹر فوری طورپر ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا جبکہ شہر بھر سے متحدہ لندن کے 40 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں متحدہ لندن کی اچانک شروع ہونے والی سرگرمیوں سے متحدہ پاکستان کو شدید دھچکا لگا تھا اور متحدہ پاکستان کے کارکنوں اور رہنمائوں میں اس حوالے سے سخت بے چینی پائی جارہی تھی ذریعے کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے متحدہ پاکستان کے رہنمائوں نے گورنر سندھ کے ذریعے پیپلز پارٹی کی قیادت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا لیکن پیپلز پارٹی کی جانب سے متحدہ پاکستان کے تحفظات کو نظر انداز کردیا گیا جس کے بعد وفاقی حکومت کی کیبنٹ میں شامل متحدہ پاکستان کی قیادت نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور اس ساری صورتحال کو کنٹرول نہ کرنے کی صورت میں وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا اشارہ دیا جس پر وفاقی حکومت نے فوری طورپر صوبائی حکومت کو ہدایت دی کہ کراچی میں متحدہ لندن کی سرگرمیوں کو روکا جائے کیونکہ متحدہ لندن کے قائد الطاف حسین پر بھارتی خفیہ ایجنسی را سے قریبی تعلق کا الزام ہے اور وہ پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کرانے میں ملوث رہے ہیں لہذا انہیں اور ان کی پارٹی متحدہ لندن کو کسی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے وفاقی حکومت کی مداخلت پر کراچی پولیس کو متحدہ لندن کی سرگرمیوں کو روکنے کی ہدایت کی گئی اور متحدہ لندن کے حامیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی جس کے بعد کراچی پولیس نے رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کورنگی، ملیر، رنچھوڑ لائن، اورنگی ٹائون اور گلشن اقبال سے متحدہ لندن کے 40 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا ہے جبکہ شہر بھر میں متحدہ لندن کے کارکنوں کی جانب سے کی جانے والی چاکنگ اور الطاف حسین کی تصاویر والے بینر فوری طورپر اتار دیئے گئے ہیں پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہر تھانیدار اپنے علاقوں میں متحدہ لندن کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے اور اگر کسی علاقے میں متحدہ لندن کی چاکنگ نظر آئی تو وہاں کے تھانیدار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی جس کے بعد پولیس نے ان علاقوں میں گشت بڑھادیا ہے جہاں متحدہ لندن کے کارکنان نے چاکنگ اور بینر لگائے تھے جبکہ انٹیلی جنس ذرائع سے چاکنگ کرنے والے متحدہ کارکنان کے حوالے سے معلومات بھی جمع کی جارہی ہے۔