وفاقی بجٹ ، کراچی سمیت پوراسندھ نظرانداز
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)وفاقی بجٹ کے 800 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام میں کراچی سمیت سندھ بھر کو نظرانداز کردیاگیا ،صرف گرین لائن کے لئے 5 ارب، کراچی کے مختلف اضلاع کے روڈ، سیوریج کے لئے ایک ارب 40کروڑ ، کورنگی فش ہاربر پر بزنس پارک کے لئے 24 کروڑ، فائر فائیٹنگ کے لئے صرف 8 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے گوادر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لئے 2 ارب مختص کئے گئے ہیں، کراچی میں اے ایس ایف اکیڈمی کو اپ گریڈ کرنے کے لئے 16 کروڑ مختص کئے گئے ہیں، سندھ کے کسی دوسرے ایئرپورٹ کے لئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی۔کراچی گرین لائن منصوبہ سال 2017 میں شروع کیا گیا ، آئندہ مالی سال کے دوران گرین لائین آپریشنلائیزیشن کی مد میں 3 ارب 40کروڑ اور گرین لائن کے لئے ایک ارب 51 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ منگھوپیر، جام چکرو اور نشتر روڈ کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مواصلات ڈویزن میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے لاڑکانہ میں دریائے سندھ پر فلائی اوور کی تعمیر کے لئے 50 کروڑ، سیوھن پیٹارو۔ شکارپور رتودیر و روڈ کی تعمیر کے لئے تقریبن 2 ارب روپے، شکارپور راجن پور روڈ کے لئے 4 ارب 50 کروڑ، سوئی کشمور روڈ کے لئے 50 کروڑ، گھارو کیٹی بندر روڈ کے لئے 30 کروڑ، رتودیرو گوادر روڈ کے لئے 80 کروڑمختص کئے گئے ہیں، جبکہ کراچی لاہور موٹروے کے مختلف حصوں کے لئے صرف 60 کروڑ مختص کئے گئے ہیں، حیدرآباد سکھر موٹروے کے لئے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حیدرآباد میں پانی کی فراہمی، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لئے ایک ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ہائوسنگ ورکس ڈویزن نے کراچی کے کورنگی، سینٹرل، ملیر، جنوبی، شرقی اور غربی اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر، پانی کی فراہمی اور سیوریج کی اسکیموں کے لئے ایک ارب 39 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ صنعت ڈویزن میں کراچی انڈسٹریئل پارک کے لئے 15کروڑ ، بن قاسم میں 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کے لئے 40 روپے مختص ہوئے ہیں،کراچی کوسٹل پاور پروجیکٹ کے لئے 15 ارب 32 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔میری ٹائم ڈویزن میں کورنگی فش ہاربر پر بزنس پارک کی اسکیم کے لئے 24 کروڑ رکھے گئے جبکہ گوادر کی 6 اسکیموں کے لئے رقم مختص ہوئی ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور ریلوے لائن کو منسلک کرنے کے لئے 50 کروڑ، کراچی سرکلر ریلوے کے ایک جز کے لئے 5کروڑ، سندھ بئراج اور تھر کینال کی فزیبلٹی رپورٹ کے لئے 15 کروڑروپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔