سندھ ہائی کورٹ کا لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کو حکم
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کو حکم دے دیا۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ کوشیشوں سے بہت سے بچے بازیاب ہوچکے ہیں۔ دوران سماعت لاپتا ندا کی بازیابی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچی کی بازیابی کے لئے تمام ماڈرن ڈیوائسز استعمال کررہے ہیں، تاہم کہیں سے بھی بچی ندا سے متعلق کوئی معلومات نہیں ملی ہیں، بچی ندا کی گمشدگی کا مقدمہ نیو کراچی تھانے میں درج کیا گیا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ابھی بھی کچھ بچے لاپتا ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست 2011 سے زیر سماعت ہے ؟۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ پولیس و دیگر کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ زینب الرٹ کے بعد مِسنگ بچوں کا معاملہ بھی دیکھا جارہا ہے ۔ فوکل پرسن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ہم نے جے آئی ٹیز کے دو سیشن کئے ہیں 14 بچے لاپتا تھے جن میں سے 13 باقی ہیں ، ایک بچی اسماء کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اس نے شادی کرلی ہے ، بچی اسماء و اغواء نہیں کیا گیا ہے ، مزید بچوں کی تلاش سے متعلق کوششیں جاری ہیں۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ لاپتا بچوں کی بازیابی کوشش جاری رکھیں، آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی۔