مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی کا سلسلہ تھم گیا
شیئر کریں
لاہور، اسلام آباد، پشاور، کراچی اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں پی ٹی آئی مظاہرین کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ تھم گیا،سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں رہا، حالات قابو میں رکھنے کے لیے سیکیورٹی اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کی بیشتر شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تاہم مال روڈ انڈر پاس سے دھرم پورہ جانے والی سڑک بند رہی۔کراچی کی شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ سمیت شہر کی تمام اہم شاہراہیں معمول کے مطابق کھلی رہیں۔اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے اور نائنتھ ایونیو کو بھی کھول دیا گیا تاہم پولیس لائن کے چاروں اطراف سڑکیں کنٹینر لگا کر بند کی گئیں۔دارالحکومت میں 24 گھنٹوں میں مشتعل افراد کے ساتھ تصادم میں28 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 110 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔پشاور میں ریڈ زون جانے والے تمام راستے بند رہے، بنوں میں شمالی وزیرستان روڈ پر پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ ہٹا دیا گیا۔شمالی وزیرستان روڈ، بنوں ڈیرہ روڈ، بنوں کوہاٹ روڈ پر ٹریفک بحال ہو گئی۔دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامہ آرائی، جلائو گھیرائو، اقدام قتل کے مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی رہنمائوں اور ورکرز کے خلاف کریک ڈائون شروع ہو گیا۔پنجاب بھر سے اب تک 1400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس نے کہا کہ گوجرانوالہ میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اب تک مجموعی طور پر 459 افراد کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے بتایا اکہ گوجرانوالہ سے 115 اور وزیر آباد سے 49، سیالکوٹ 132 اور گجرات سے 45 افراد کو گرفتار کیا۔منڈی بہاؤالدین 34 اور حافظ آباد سے 56 اور نارووال سے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، گوجرانوالہ کے تمام اضلاع میں آج کوئی احتجاج نہیں، راستے کھلے رہے۔لاہور میں فائرنگ سے دو افراد کی ہلاکت کا مقدمہ پی ٹی آئی رہنماؤں میاں محمود الرشید اور میاں اسلم اقبال پر درج کیا گیا ہے۔