ڈی جی ریسرچ پر بھتہ خوری اور کرپشن کے الزامات
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)ڈی جی ریسرچ پر بھتہ خوری اور کرپشن کے الزامات، صوبائی مشیر زراعت نے نور محمد بلوچ کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے جرگہ بلا لیا، افسران کا تیسرے روز بھی احتجاج جاری، ڈی جی اور احتجاج کرنے والے افسران کو آج صوبائی مشیر منظور وسان نے طلب کرلیا، ماضی میں بھی جرگوں کے ذریعے نور محمد بلوچ کو بچایا جاتا رہا ہے، تفصیلات کے مطابق صوبائی مشیر زراعت منظور وسان نے کرپشن، بھتہ خوری اور غیرقانونی ترقی و تقرری کے سنگین الزامات کے باوجود ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ کے خلاف کارروائی کی بجائے ڈی جی کے خلاف احتجاج کرنے والے افسران اور ڈی جی کو جرگے کیلئے بلا لیا ہے، زرعی سائنسدانوں کے افسران کے مشتمل تنظیم سارسا نے 17 اور 18 گریڈ کے سینیئر افسران کے غیرقانونی تبادلوں، رپورٹ کروانے اور بھتہ طلب کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ کے خلاف تیسری روز بھی بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج جاری رکھا، احتجاج کرنے والے افسران ڈاکٹر حفیظ ببر، روشن جونیجو، صمد اللہ وسطڑو، واحد ھیسبانی، جی ایم چنا و دیگر نے بازوں نے کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کو جاری رکھا، دوسری جانب مشیر زراعت منظور وسان نے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ کو ہٹانے کی بجائے نور محمد بلوچ اور اس کے خلاف احتجاج کرنے والے افسران کو آج بات چیت کیلئے طلب کرلیا ہے، ڈی جی نور محمد بلوچ کے خلاف متعدد بار احتجاج کئے جا چکے ہیں لیکن ہر بار سیکریٹری یا مشیر زراعت کی جانب سے جرگہ کرکے ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ کو بچایا جاتا ہے اور صلح صفائی کروا لی جاتی ہے، اس سے قبل بھی ہونے والے احتجاج کے بعد سیکریٹری اعجاز مہیسر نے اپنے آفیس میں افسران اور ڈی جی کو طلب کرکے جرگہ کرکے معمولات ختم کرکے ڈی جی کو بچا لیا تھا، نور محمد بلوچ پر اربوں روپے کی زمینیں، پلاٹس و دیگر جائدادیں خریدنے کی سنگین الزامات کا سامنا ہے۔