میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سی پی این ای کا سرکاری اشتہارات میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

سی پی این ای کا سرکاری اشتہارات میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ مئی ۲۰۲۰

شیئر کریں

کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات کے واجبات کی عدم ادائیگیوں کے ضمن میں تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی خزانے سے جاری کردہ سرکاری اشتہارات کو صرف چند اخبارات تک محدود رکھنا انتہائی غیر منصفانہ اور غیر جمہوری عمل ہے ، سرکاری اشتہارات کے اجراء میں بے قاعدگیوں، کرپشن اور عوامی خزانے کی لوٹ مار کی تحقیقات کی جائے اور مستقبل میں اس کے تدارک کے لئے ہنگامی بنیاوں پر پالیسی مرتب کی جائے ،سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں اشتہار جاری کرنے والے سرکاری اداروں اور پی آئی ڈی کے تمام علاقائی دفاتر کو میڈیا سلیکشن کے لئے سابقہ اختیارات بحال کئے جائیں،سرکاری اشتہارات میں علاقائی اخبارات کے لئے مختص 25فیصد کوٹے کو بحال کر کے مکمل عملدرآمدکیا جائے ،میڈیا کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے میڈیا اداروں کو فوری طور پر ان کے واجبات کی براہ راست ادائیگی کی جائے اور کسی بھی قسم کی بالواسطہ ادائیگیوں سے سخت اجتناب کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار سی پی این ای کے صدر عارف نظامی نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک منعقدہ اجلاس میں کیا۔اجلاس میں ملک بھر کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں منظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے بہت بڑی تعداد میں مقامی اخبارات و جرائد پر گزشتہ دنوں وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری اشتہارات کے اجراء کی حالیہ پابندی نے ملک میں موجود ہزاروں میڈیا کارکنوں کو بیروزگاری اور غربت کی دہلیز پر کھڑا کر دیا ہے حالانکہ ملک کے طول و عرض میں موجود علاقائی اور مقامی اخبارات و جرائد نہ صرف ملک میں آزاد، ذمہ دار اور مضبوط میڈیا کی تشکیل کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں بلکہ ملک میں موجود بڑے میڈیا اداروں، وفاق اور صوبائی حکومتوں اور تمام ریاست کے لئے صحافت سے منسلک انسانی وسائل کی تربیت اور افرادی قوت کی فراہمی کا ذریعہ ہے ۔ سی پی این ای نے سرکاری اشتہارات کے منصفانہ ، شفاف اور ہمہ گیر بنیادوں پر تقسیم کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں شدید مرکزیت پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ ملک بھرکے سرکاری اشتہارات کی تقسیم کو مرکزکے ایک دو افراد کے رحم کرم پر چھوڑنا نہ صرف انتہائی نامناسب ہے بلکہ اس کی وجہ سے انسانی غلطیوں، نا انصافیوں اور کرپشن میں بھی بے پنا ہ اضافہ ہوگا۔ سی پی این ای نے نجی خبررساں ایجنسیوں کے لئے قومی اسمبلی سے منظور شدہ بجٹ کے باوجودان کو گزشتہ دو سالوں سے فنڈ جاری نہ کرنے پر بھی شدید تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے وفاقی وزارت اطلاعات سے خبررساں ایجنسیوں کے بجٹ کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے نیو ٹی وی کا لائسنس معطل کرنے پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیو ٹی وی کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔اجلاس میں سی پی این ای کے صدر عارف نظامی، سیکریٹری جنرل ڈاکڑ جبار خٹک، نائب صدور سردار خان نیازی، اکرام سہگل، محمد حیدر امین، انور ساجدی، ڈاکٹر حافظ ثناء اللہ خان، عامر محمود، ایاز خان، ارشاد احمد عارف، غلام نبی چانڈیو، تنویر شوکت، طاہر فاروق، شکیل احمد ترابی،عارف بلوچ، حامد حسین عابدی، عبدالرحمان منگریو، کاظم خان، اعجازالحق، مقصود یوسفی، عبدالخالق علی، اشرف سہیل، ذوالفقار راحمدراحت ، بشیر احمد میمن، خلیل الرحمان،محمود عالم خالد، محمد طاہر، محمد اویس رازی، محمد عرفان، شیر محمد کھاوڑ، تزئین اختر، وقاص طارق، زبیر خالد محمود، اکمل چوہان، منزہ سہام اور بلقیس جہاںنے شرکت کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں