پارلیمانی اجلاس سے قبل ارکان کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کا انکشاف
شیئر کریں
قومی اسمبلی کا اجلاس آج پیر کی سہ پہر 3 بجے ہوگا ، ارکان کی شرکت کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرلی گئی۔لیکن اجلاس سے قبل ہی ارکان کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے انکشاف نے کسی قدر سراسیمگی کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ این آئی ایچ کے عملے نے ارکان پارلیمنٹ کے ٹیسٹ کے نمونے حاصل کر لئے ،مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب،طاہرہ اورنگزیب،راجہ ظفرالحق،رانا ثنااللہ کے ٹیسٹ لئے گئے ،مشاہد حسین،مائزہ حمید ،عائشہ غوث پاشا،جنرل (ر) قیوم،سلیم ضیاء کے ٹیسٹ سیمپل بھی اکٹھے کئے گئے ،اب تک دو ارکان پارلیمنٹ کی مثبت رپورٹ جاری کر دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بعد دو اراکین پارلیمنٹ میں کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ،اراکین کا گزشتہ روز کورونا کا ٹیسٹ لیا گیا تھا ،اراکین پارلیمنٹ کی رپورٹ این آئی ایچ کو بھجوائی گئی تھی کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والوں میں محمود شاہ، گل ظفر خان شامل ہیں ۔ دوسری جانب این آئی ایچ حکام کی غفلت سامنے آگئی ،این ائی ایچ رپورٹ میں رکن قومی اسمبلی محبوب شاہ کی جگہ پر محمود شاہ کا نام لکھ دیا آغاء محمود شاہ کی رپورٹ پہلے ہی نیگیٹیو آچکی ہے ۔ آغامحمود شاہ نے کہاکہ متعلقہ حکام کی غفلت کے باعث میرا نام سامنے آیا، ادارے کی غفلت سے میرے اہلخانہ دوست احباب پریشانی کا شکار ہوئے ۔دوسری طرف تمام ارکان کو ضلعی سطح پر اپنے ٹیسٹ کروانے کی ہدایات کے بعد حفاظتی انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے، ارکان قومی اسمبلی گیٹ ون سے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونگے ۔ ذرائع کے مطابق گیٹ پر تھرمل گن کے ذریعے ارکان کا ٹمپریچر چیک کرنے بعد پارلیمنٹ ہاؤس جانے کی اجازت ہوگی، تمام ارکان کی نشستوں میں سماجی فاصلے کو ملحوظ خاطر رکھا جائیگا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق ایوان میں چار سو سے زائد نشستوں کی گنجائش کے باعث سماجی فاصلے میں کسی قسم کی دقت پیش نہیں آئے گی۔ ذرائع کے مطابق تمام ارکان کے سامنے مائیک ہونگے البتہ کورونا کے پیش نظر ایوان میں نئی ڈویژن کرنا پڑی تو کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق مہمانوں اور وی وی آئی پیز کے لئے مختص گیلریز مکمل طور پر بند رہیں گی، صحافیوں کی بھی محدود تعداد ایوان کی کوریج کرسکے گی، مخصوص پاسز کے حامل افراد ہی ایوان میں آسکیں گے ۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایک ایک رپورٹر ہی کوریج کرسکے گا۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے علاوہ کسی اور ایشو پر بحث نہیں ہوگی، سپیکر قومی اسمبلی کی غیر موجودگی میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ایوان کی کارروائی چلائیں گے ، کسی ممبر کو اپنے ہمراہ اسٹاف لانے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں تک ہی محدود رہیں گے ۔ذرائع کے مطابق زیادہ ضرورت پڑنے کی وجہ سے صرف ایک اسٹاف ممبر ہی ایوان میں جاسکے گا، پارلیمان میں داخلے کے لئے پاسز کے ساتھ دستانے اور ماسک لازمی قرار دیئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اراکین قومی اسمبلی کو اجلاس میں شرکت سے قبل کرونا ٹیسٹ لازمی کرانا ہوگا جبکہ اسمبلی ملازمین کے بھی ٹیسٹ کیے جائیں گے ۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران عام افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا جبکہ پارلیمنٹ لاجز میں داخلے کیلئے ایس او پیز بھی تیار کیے جائیں گے۔