محکمہ زراعت سندھ ، زرعی ادویات کمپنیوں سے ماہانہ 4 کروڑ روپے صولی
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) محکمہ زراعت سندھ ، زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ 4 کروڑ روپے زائد صولی کا انکشاف،، چھوٹی کمپنیوں سے ایک لاکھ جبکہ بڑی کمپنیاں ماہانہ ڈیڑھ سے تین لاکھ روپے دیتے ہیں، وصولی ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کے احکامات پر کی جاتی ہے، غیرقانونی طور پر ڈائریکٹر جنرل میں تعینات افسر ندیم کورائی نے وصولی سس?م سنبھالا ہوا ہے، ذرائع، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کی جانب سے مختلف زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ 4 کروڑ روپے سے زائد کی رقم وصولی کا انکشافات ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے شواہد کے مطابق چھوٹی کمپنیوں سے ماہانہ 70 ہزار سے ایک لاکھ جبکہ بڑی کمپنیوں سے ماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے تین لاکھ روپے منتھلی لی جاتی ہے، منتھلی دینے والے کمپنیوں میں سائبان انٹرنیشنل، سوات اگرو، اگرو لمیٹڈ، آواری گروپ، سن کراپ، گرین لیٹ، روشن کراپ، ہائی ٹیک، لبرٹی اگرو، یونائیٹڈ سپر، عیسی اگرو، عیسی فارم، کمانڈ اگرو، سائنو پاک، پاک پنسس، ٹاپ سن سمیت ایک سئو سے زائد کمپنیاں شامل ہیں جن کی فہرست آئندہ اشاعت میں شایع کی جائیگی، مذکورہ منتھلی ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کے احکامات پر کی جاتی ہے اور مذکورہ منتھلی کے عیوض کمپنیوں کے وئیر ہائوسز، ڈیلرز کی دکانوں سمیت ادویات چیک نہیں کی جاتیں نہ ہی ان کی پر افسران کو کارروائی کا اختیار ہوتا ہے، منتھلی کے باعث جعلی زرعی ادویات کی بھرمار ہے، منتھلی سسٹم ڈائریکٹر جنرل آفیس میں تعینات غیرقانونی افسر ندیم کورائی کرتا ہے اور وہ سسٹم کا کرتا دہرتا سمجھا جاتا ہے،واضح رہے کہ ندیم کورائی نامی افسر سبجیکٹ اسپیشلسٹ میٹر کے عہدے پر موجود ہے لیکن وہ ڈائریکٹر جنرل آفیس کے تمام معاملات دیکھتا ہے اور رجسٹریشن بھی غیرقانونی کرتا ہے۔