میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کیماڑی میں گیس کے اخراج، محکمہ ماحولیات، جامعہ کراچی کی رپورٹ پیش ہوگئیں

کیماڑی میں گیس کے اخراج، محکمہ ماحولیات، جامعہ کراچی کی رپورٹ پیش ہوگئیں

ویب ڈیسک
منگل, ۱۱ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(جرأت رپورٹ)سندھ ہائی کورٹ میں کیماڑی میں گیس کے اخراج سے18 افراد کے فوت ہونے کے معاملہ پر محکمہ ماحولیات، جامعہ کراچی کی رپورٹ پیش ہوگئیں، رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ہلاک ہونے والوں کے جسم میں پلاسٹک کے اجزاء پائے گئے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی سیپا پر شدید تنقید۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں 18 افراد کی ہلاکت کے کیس کی سماعت کررہا ہے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا)، جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار بائیو لاجیکل سائنس ، ڈپٹی کمشنر کیماڑی، پولیس کی جانب سے فوت ہونے والے لوگوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹس ، سیکریٹری صحت سندھ کی رپورٹ عدالت میں پیش کیں، رپورٹس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ علی محمد گوٹھ میں فوت ہونے والے لوگوں کے جسم میں پلاٹسک کے اجزاء موجود ہیں اور سیپا نے کیماڑی میں سینکڑوں فیکٹریز کو خطرناک کیمیکلز سے متعلق اجازت نامے جاری کئے، گذشتہ 3 سالوں کے دوران کئی فیکٹریز کو این او سیز جاری کی گئیں، سال 2019اور سال 2021 کے درمیان سب سے زیادہ این اوسیز جاری ہوئیں، ہلاکتوں کے بعد 100 سے زائد فیکٹریوں کی این او سیز منسوخ کردی گئی ہیں، ایڈ ووکیٹ جنر ل سندھ نے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے اعلیٰ افسران کے کردار، ذمیداری اور فرائض ادا نہ کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا، جبکہ عدالت کا کہنا تھا کہ کیماڑی میں ہلاکتوں کی ذمیداری عائد ہونا ضروری ہے۔ دوسری جانب کیماڑی میں گیس اخراج کرنی والی سیل کی گئی فیکٹریز اور گوداموں کی سیل توڑ دی گئیں ہیں،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیل کی گئی فیکٹریز اور گوداموں کی سیل توڑنے پر پولیس نے تپیدار ماڑی پور کی مدعت میں مقدمہ درج کرکے 6 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، ایف آئی آر میں تحریر ہے کہ فیکٹریز اور گوداموں ست زہریلے مادے کے اخراج سے علاقے میں کئی افراد کی موت واقع ہوئی ، اسسٹنٹ کمشنر ماڑی پور نے 11 فروری کو فیکٹریز اور گودام تاحکم ثانی سیل کئے ۔ دوسری جانب ایمرجنسی مجسٹریٹ نے گرفتار 6 ملزمان مظفرحسین، امین اللہ، کامران، سیم شاہ، خان پرویز ، محمد زعفران کو آزاد کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، لیاقت علی گبول ایڈ ووکیٹ نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ہونے مزدور ہیں اور انہوں نے فیکٹریز، گداموں کی سیل نہیں توڑی، مزدور فیکٹریز اور گداموں میں کام کرکے پیٹ پالتے ہیں ، اسسٹنٹ کمشنر، پولیس فیکٹری اور گدام مالکان کے خلاف کارروائی کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں