میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کے کئی افسران وفاقی ، صوبائی تحقیقاتی اداروں کے نشانے پرآگئے

بلدیہ عظمیٰ کے کئی افسران وفاقی ، صوبائی تحقیقاتی اداروں کے نشانے پرآگئے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کئی افسران وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں کے نشانے پر ادھر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر اور سابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ” ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سمیت سابق مئیر کراچی وسیم اختر ” حیدر رضوی ” کے دست راست و فرنٹ مین کھلاڑی ڈائریکٹر سپورٹس کنور ایوب کو محکمہ انسدادِ رشوت ستانی نے متعلقہ ریکارڈ و سروس بک سمیت طلب کرلیا ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کنور ایوب کی اینٹی کرپشن میں طلبی کے فوری بعد متحدہ پاکستان کی ھائی پروفائل قیادت نے اپنے سیاسی اثرورسوخ و تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے ” سابق ڈائریکٹر سفاری ” الہ دین ” چڑیا گھر اور موجودہ ڈائریکٹر اسپورٹس کمپلیکس کو بچانے کیلے میدان سنبھال لیا اس حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کنور ایوب پر بحیثیت ڈائریکٹر سفاری پارک مختلف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے جاتے رئیں ہیں انکے بارے میں زرائع بتاتے ہیں کہ موصوف سرکاری خرچ پر منعقد کی جانے والی تقریبات کو خاندانی تقریب میں بدل دیتے موصوف سابق مئیر کراچی وسیم اختر کے بھی فرنٹ مین اور منظور نظر رہیں ہیں انکے بارے میں انتہائی قریبی ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کہ مبینہ طور پر انھوں نے لندن گروپ کے کئی خفیہ اجلاس جس میں متحدہ پاکستان کے اہم مرکزی سرکردہ لیڈران شریک ہوئے بطور ڈائریکٹر سفاری پارک میں منعقد کروانے جسکی خبر خفیہ اداروں کو ہوگئی جسکے بعد ایسے خفیہ اجلاس سفاری پارک میں منعقد کرانا بند کردیے گئے جبکہ یاد رئے موصوف پہ ایک اور الزام اپنی نوکری عہدے رتبے اور اختیارات سے بددیانتی و تجاوز کا بھی ہے جسکا استعمال کرتے ہوئے موصوف نے سفاری پارک سے نایاب نسل کے جانور اور پرندوں کو بطور تحفہ اور انکی خرید و فروخت میں کروڑوں روپے ٹھکانے لگائے اس طرح شہر اور شہریوں سے بھی دھوکہ اور انکے اعتماد کو نقصان و ٹھیس پہنچایا ان پر ایک الزام جانوروں کے چارے کی مد میں بھی خرد برد کا ہئے اسکے علاؤہ سفاری پارک میں تعمیر و مرمت کے لئے ملنے والا فنڈز جو کروڑوں میں تھا ٹھکانے لگانے کا سہرا بھی مبینہ طور پر موصوف کے سر ہئے حاصل شدہ اطلاعات کے مطابق موصوف را ایجنٹ ملک دشمن بانی ایم کیو کو لندن خط لکھ کر جعلی پروموشن حاصل کئے بدلے میں کروڑوں روپے بھیجا ، کرتے تھے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایسٹ نے کرپشن اور جعلی پرموشن کے حوالے سے ڈائریکٹر سپورٹس کنور ایوب کو اپنی سروس بک اور تعلیمی دستاویزات کے ہمراہ مزید تحقیقات کیلے کے لئے طلب کر لیا ڈائریکٹر سپورٹس کنور ایوب کے خلاف انٹی کرپشن ایسٹ کی جانب سے سفاری پارک میں قیمتی و نایاب جانور اور پرندوں کی غیر قانونی فروخت ٹینڈر میں خرد برد اور اوٹ آف ٹرن پرموشن کے حوالے سے انٹی کرپشن ایسٹ میں انکوائری جوائن کرنے کے لئے کے ایم سی کے ” ھیومن ریسورس مینجمنٹ HRM کو ” ریمانڈر نوٹس / یاد دھانی ” کا لیٹر بھی جاری کر تے ہوے کنور ایوب کو انکوائری جوائن کرنے کے لئے پابند کیا ہے ذرائع کے مطابق سابق ڈائریکٹر سفاری پارک کنور ایوب جو کے سابق میر وسیم اختر کے کریبی ساتھی اور کروڑوں روپے کے ٹینڈر میں خرد برد میں ملوث ہیں کچھ ماہ قبل نیب کی جانب سے سابق میر کراچی وسیم اختر کے خلاف ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں کے ٹھیکوں میں خرد برد کے حوالے سے انکوائری تشکیل دی گئی تھی جس میں کنور ایوب کا نام بھی شامل تھا۔ذرائع کے مطابق کنور ایوب نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو ایک تحریری خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کے میں ایم کیو ایم کا حلف یافتہ کا رکن ہوں اور گزشتہ کی برسوں سے اپنی خدمات پیش کرتا رہا ہوں اور آگے بھی پیش کرتا رہوں گا لہذا میری آپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ مجھے BPS 17 سے BPS 18 میں ترقی دینے کے لیے نظر ثانی فرمائیں باخبر ذرائع کے مطابق تحریری خط لندن میں موصول ہونے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے کنور ایوب پر پرموشن کی بارش کا سلسلہ جاری ہوگیا۔ کراچی میں واقع سفاری پارک میں نایاب جانوروں اور پرندوں کی خرید و فروخت میں کروڑوں روپے ہڑپ کر لیے گئے خوبصورت اورمہنگے ترین ہرن سابق مہر وسیم اختر کو تحائف میں دیے گئے جبکہ سفاری پارک میں تعمیر و مرمت کے لئے ملنے والے کروڑوں روپے کے ٹھیکوں میں خرد برد کیا گیا ذرائع نے تحقیقاتی ٹیم کو مزید بتایا کے کنور ایوب اور سابق مہر دونوں ایک پیج پر آگئے تھے اور کراچی کے دیگر ترقیاتی کاموں کے ٹھیکے بھی کنور ایوب کے من پسند لوگوں کو مکمل ٹھیکے کا 25 پرسنٹ لینے کے بعد دے دیے جاتے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں