منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی سے متعلق فیصلہ محفوظ،15مارچ کو سنایا جائے گا
شیئر کریں
کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا جو 15؍مارچ کو سنایا جائے گا، عدالت نے ملزموں کی عبوری ضمانت میں 4روز کی توسیع کر دی۔قبل ازیںکراچی کی بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ اسکینڈل کیس کے حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل نے مقدمے کی منتقلی کی نیب کی درخواست پر اعتراض دائر کر دیاجبکہ آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست جمع کروائی گئی۔پیر کوبینکنگ کورٹ کراچی میں منی لانڈرنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی جس میں فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئیں۔حسین لوائی، عبدالغنی مجید، نمر مجید، ذوالقرنین مجید سمیت دیگرملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔نیب کی مقدمے کی منتقلی کی درخواست پر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں اعتراض دائر کر دیا۔دورانِ سماعت آصف زرادری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مقدمے کی منتقلی کی درخواست پر دلائل مکمل کیے ۔انہوں نے کہا کہ نیب کی درخواست قابل سماعت نہیں، اسے مسترد کیا جائے ،یہ کیس کرپشن اور کرپٹ پریکٹیسنگ کا نہیں ہے ، یہ کیس عوام سے فراڈ کا بھی نہیں ہے ۔آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا، مگر کیس سندھ سے کسی اور صوبے میں منتقل کیا جا رہا ہے ، یہ نیب کا کیس بنتا ہی نہیں ہے ۔فاروق ایچ نائیک نے ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر عدالت میں پڑھ کر سنائی اور کہا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 16اے کا جائزہ لینا ضروری ہے ۔اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2004 کے فیصلے کے مطابق ملزمان کو شوکاز دینے کی بھی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ نے نیب کو تحقیقات کر کے ریفرنس دائر کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ اس عدالت کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں،نیب کی مقدمہ منتقلی کی درخواست ناقابل سماعت ہے ،اسے مسترد کیا جائے ، سپریم کورٹ نے نیب کو مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیب نے غلط دعوی کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے مقدمہ منتقل کرنے کا حکم دیا ہے ، تمام ہدایات جے آئی ٹی رپورٹ سے متعلق دی گئی ہیں۔سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں ایف آئی اے کے مقدمے کا ذکر نہیں ، نیب کو تفتیش بڑھانے اور مزید تحقیقات کے لیے 2ماہ کا وقت دیا گیا تھا جو ختم ہو چکا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس عدالت کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں، بینکنگ کورٹ پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔