پی ایم ڈی سی تحلیل کرنے کا صدارتی آرڈیننس کالعدم
شیئر کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)کو تحلیل کرنے کا صدارتی آرڈیننس غیرقانونی قراردیتے ہوئے کالعدم قراردے دیا۔ جبکہ عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن قائم کرنے کا حکم غیر قانونی قرارد دیتے ہوئے کالعدم قراردے دیا ہے ۔ صدارتی آرڈیننس کالعدم قراردیئے جانے کے بعد معطل ہونے والے تمام سرکاری ملازمین دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔ پی ایم ڈی سی کے معطل ہونے والے ملازمین نے صدارت آرڈیننس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو منگل کے روز سنایا گیا۔ پی ایم ڈی سی تحلیل کرنے کے حوالہ سے صدارتی آرڈیننس 90روز کے لئے جاری کیا گیا تھا جو آج (بدھ )کو ختم ہونا تھا۔ درخواست میں سرکاری ملازمین کی جانب سے مئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ صدارتی آرڈیننس کے باعث وزارت صحت سے آنے والے ملازمین کی وجہ سے ان کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں اور انہیں پی ایم ڈی سی سے برطرف کیا جارہا ہے ۔ جبکہ بحال ہونے والے ملازمین عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے عدالتی فیصلہ پر ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی۔