میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایگریکلچرایکسٹینشن ونگ کرپشن کا گڑھ بن گیا

ایگریکلچرایکسٹینشن ونگ کرپشن کا گڑھ بن گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۱۱ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت کا شعبہ ایکسٹینشن ونگ کرپشن کا گڑھ بن گیا، 12 سال سے ہدایت اللہ چھجڑو ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان، زرعی ادویات کی کمپنیوں اور ڈیلرز سے ماہانہ لاکھوں روپے منتھلی وصولی جاری، کئی کمپنیوں کو قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے این او سیز بھی جاری کرنے کا انکشاف، روزنامہ جرأت نے دستاویزات حاصل کرلیے، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کا شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کرپشن کا گڑھ بن گیا ہے، جبکہ گزشتہ 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر ہدایت اللہ چھجڑو براجمان ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق سندھ میں سینکڑوں زرعی ادویات کی کمپنیاں کام کر رہی جبکہ صرف حیدرآباد شہر میں ایک سو زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں کے ویئر ہائوسز موجود ہیں، ان کمپنیوں کے سندھ بھر میں ڈیلرز موجود ہیں جن سے ایک منظم طریقے سے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کئے جاتے ہیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق سندھ بھر میں سینکڑوں کمپنیوں کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے این او سیز جاری کی گئی ہیں اور اکثر کمپنیوں نے جھوٹا ایڈریس لکھوا کر این او سیز حاصل کی، ذرائع کے مطابق 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہدایت اللہ چھجڑو کی سرپرستی میں منظم چین زرعی ادویات کی فٹنس سے لیکر این او سیز تک کام کرتی ہے جس مد میں کروڑوں روپے بٹورے جاتے ہیں، سندھ میں حالیہ کھاد کے بحران میں بھی گھوسٹ ڈیلرز شامل ہیں جنہیں ایگریکلچر ایکسٹینشن کی جانب سے لائسنس جاری کیا گیا، ہدایت اللہ چھجڑو 2012 سے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہے اور اسے کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا ہے، ہدایت اللہ چھجڑو نہ صرف ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان رہے بلکہ کہ وہ اربوں روپے کے ایگریکلچر گروتھ پروجیکٹ کے ساتھ کئی پراجیکٹس کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں اور وہ پراجیکٹ سندھ کے زراعت میں کوئی اہم تبدیلی یا کاشتکاروں کو فائدہ نہ دے سکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں