میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رمضان شوگر ملز ریفرنس ،پولیس کے طرز عمل سے ثابت ہوا ریاست ناکام ہوگئی، احتساب عدالت

رمضان شوگر ملز ریفرنس ،پولیس کے طرز عمل سے ثابت ہوا ریاست ناکام ہوگئی، احتساب عدالت

ویب ڈیسک
منگل, ۱۰ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ریمارکس دیے کہ پولیس کے طرز عمل سے ثابت ہوا ریاست ناکام ہوگئی،عدالت نے حمزہ شہباز شریف کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 17نومبر تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہبازشریف کوگزشتہ سماعت پرپیش نہ کرنے کے حوالے سے رپورٹ کے متعلق آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے ۔احتساب عدالت میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی تو جیل حکام نے حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔جج امجد نذیر چوہدری نے پوچھا کہ گزشتہ سماعت پر ملزم کو کیوں پیش نہیں کیا گیا؟۔ سپریٹنڈنٹ جیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے بتایا کہ ملزم نے بکتر بند گاڑی دیکھی تو بیٹھنے سے انکار کردیا۔عدالت نے کہا کہ آپ کی تاریخ میں کب ایسا ہوا کہ ملزم نے انکار کردیا ہو کہ وہ نہیں جائے گا؟ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے جواب دیا یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، پہلی مرتبہ ہوا اور اس کی ذمہ داری ملزم پر ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ملزم آپ سے آگ لگانے کے لیے پیٹرول مانگے گا تو آپ دے دیں گے ؟، آپ کے اس طرز عمل سے ثابت ہوا کہ ریاست ناکام ہو گئی ہے ، اس کے بعد کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ آپ کو ذمہ داری دی جائے ۔عدالت نے ایس پی ہیڈ کوارٹرز کے عدالت میں پیشی کے طریقہ کار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ پہلے کبھی کسی عدالت میں پیش ہوئے ہیں، کیا آپ یہاں کوئی جھگڑا کرنے آئے ہیں جو آستین کی کفیں اوپر ہیں۔ ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔حمزہ شہباز نے عدالت سے کہا کہ میں 17ماہ سے عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں، گزشتہ سماعت کے لیے بھی میں بروقت جیل کے باہر نکل آیا تھا اور انکار نہیں کیا تھا، پولیس جان بوجھ کر میرے لیے بکتر بند گاڑی لائی جس میں جمپ پر سر چھت سے لگتا ہے ، سب کو علم ہے میری کمر میں شدید تکلیف ہے ، میں گاڑی کے لیے ڈھائی گھنٹے انتظار کرتا رہا اور پولیس والوں کو کہا کہ گاڑی تبدیل کرلیں اور عدالت لے کر چلو، مجھے کورونا ہوا لیکن بروقت طبی امداد نہیں دی گئی اور میں جیل میں جیسے رہا ہوں یہ میں یا میرا اللہ جانتا ہے ، 17 ماہ تک مجھے بلٹ پروف گاڑی میں پیش کیا جاتا رہا، اب اچانک سے میرے لیے بکتر بند گاڑی آئی۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کے لیے کوئی قانون یا ایس او پیز موجود ہیں ؟ ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے بتایا کہ ایسا کوئی قانون یا ایس او پیز نہیں ہیں۔عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری کو ملزمان کو پیش کرنے کے ایس او پیز بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالتوں میں پیش ہونے والے ملزمان کی پیشی کے لیے ایس او پیز بنائیں اور ملزمان کی پیشی کے لیے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔عدالت نے حمزہ شہباز شریف کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 17نومبر تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہبازشریف کوکوگزشتہ سماعت پرپیش نہ کرنے کے حوالے سے رپورٹ کے متعلق آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے ، قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں، یہ کیا طریقہ ہے کہ کسی کے لیے قانون کچھ اور ہے اور کسی کے لیے کچھ اور۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں