میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت کا مائنڈ سیٹ کراچی سے لینا ہے دینا کچھ نہیں،حافظ نعیم الرحمن

سندھ حکومت کا مائنڈ سیٹ کراچی سے لینا ہے دینا کچھ نہیں،حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
منگل, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے کراچی کی ترقی کے لیے کوئی نہیں سوچتا، کراچی بہت برے حال سے دوچار ہے اس کے حل کے لیے پرامن سیاسی مزاحمت کی جائے ، صوبائی حکومت کا مائنڈ سیٹ ہے کہ اس شہر سے لینا ہے دینا کچھ نہیں، کراچی کے ایم اے جناح روڈ کا نام ایک دن کی سڑک رکھا گیا، جو ایک دن میں بہہ گئی، یہاں سڑکوں اور سیوریج کی صورتِ حال خراب ہے۔ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف تمام اختیارات صوبائی حکومت کے اپنے پاس رکھے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر قبضہ میئر کراچی کے ساتھ قائم کیا گیا، 66 ارب روپے کلک کے تھرو کام ہوا۔انہوں نے کہاکہ میں کل سے کراچی میں موجود ہوں شہر کی اس وقت صورت حال بہت عجیب ہے ، میں حیران ہوں کہ سولہ سال مکمل ہورہے ہیں اس حکومت کو ، کراچی کی عوام نے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالا ، جماعت اسلامی کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی لیکن صوبائی حکومت نے اپنا اثرورسوخ رکھتا ہوئے اپنا قبضہ میئر بنا لیا ۔انہوں نے کہاکہ شہر میں سڑکوں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے،پورا شہر کچرے میں اٹا ہوا ہے ، منی پاکستان کراچی کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے،اس شہر کی کوئی اونر شپ نہیں ہے جو پارٹیاں برسر اقتدار ہیں انہیں کراچی سے کوئی غرض نہیں ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ساری کی ساری چیزیں صوبائی حکومت نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں، یونین کمیٹی کے لوگوں کو بنیادی کام تمام چیزوں کو دیکھنا ہوتا ہے، تمام اختیارات نہ یوسیز کے پاس ہیں نہ ٹائون کے پاس، کراچی کے پاس سب چیزوں کا قبضہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو 15سیٹیں دے دی گئیں، سندھ میں عیاشی لگی ہوئی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں، اعلان سنا تھا کراچی اور سندھ سے قبضہ مافیا کا خاتمہ کریں گے، اب اس سسٹم کو اٹھا کر وفاق میں بٹھا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ گرومندر کی سڑک کا نام ایک دن کی سڑک نام رکھا جارہا ہے ایم اے جناح روڈ ایک دن کی برسات میں ہی بہہ گیا ، کراچی میں لوگوں کو پانی نہیں مل پارہا ، ذمہ داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں