محکمہ لیبر کے ماتحت سیسی میں ایک اوراسکینڈل سامنے آ گیا
شیئر کریں
محکمہ لیبر کے ماتحت سیسی میں ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا۔ کمشنر وائس کمشنر سمیت افسران اور ملازمین کو 6 ماہ کے اضافی تنخواہوں۔ الاؤنسز کی مد میں کروڑوں روپے کی بارش۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ محکمہ لیبر کے ماتحت مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں ایک ارب 30 کروڑ روپے کی کرپشن پر انکوائری کررہا ہے وہاں سیسی میں ایک اور اسیکنڈل سامنے آیا ہے۔ سیسی میں گذشتہ 6 ماہ کے دوران کمشنر سیسی، وائس کمشنر سیسی، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سمیت دیگر ڈائریکٹرز اور ان کے مخصوص عملہ کو بجٹ سمیت دیگر معمول کے کاموں کی بنیاد پر ہر افسر ملازم کو دو دو تین تین اضافی تنخواہیں بیک وقت ادا کی گئی ہیں۔ سیسی ہیڈ آفس میں ایک ایک افسر کو گزشتہ 6 ماہ میں 6 سے 8 اضافی بنیادی تنخواہیں اب تک مل چکی ہیں اضافی تنخواہوں اور الاؤنس بٹورے والے افسران کو فی کس 10 لاکھ سے زائد تک کی ادائیگی ہوچکی ہے اس طرح مزدوروں کے بجائے سیسی کے افسران نے کروڑوں روپے خود اپنی جیبوں میں ڈال دی?ے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ افسران کو اضافی تنخواہیں ادا کرنے کی اجازت گورننگ باڈی یا چیئرمین گورننگ باڈی سے بھی نہیں لی گئی ہے۔ سیسی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کمشنر سیسی نا صرف خود بھی اپنے دستخطوں سے مسلسل اضافی بنیادی تنخواہیں بطور اعزازیہ لے رہے بلکہ اپنے اسٹاف اور ہیڈ آفس کے مخصوص ڈائریکٹرز کو بھی دے رہے ہیں۔ محنت کشوں کے فنڈ کو سیسی میں جس طرح لوٹا جا رہا ہے اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔