نئی افغان حکومت 11ستمبرکو حلف اٹھائے گی
شیئر کریں
نئی افغان حکومت 11 ستمبر کو حلف اٹھائے گی، تقریب میں روس کے عہدے دار شریک ہوں گے، پاکستان نے نئی افغان حکومت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ امید ہے کہ افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن و استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔امریکا نے طالبان کابینہ کے بعض افراد پر خدشات کا اظہار کیا ، وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ طالبان حکومت میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں، جو امریکی اداروں کو مطلوب ہیں، طالبان کو نئی حکومت کے بعض ناموں کیلئے دنیا سے قانونی حیثیت حاصل کرنی پڑے گی۔سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب افغان عوام کی مدد کے لیے پرعزم ہے، افغان عوام بغیر بیرونی مداخلت کے جو راستہ بھی منتخب کریں گے سعودی عرب اس کی حمایت کرے گا۔ادھر ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ افغانستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ افغان شہریوں کو خوراک اور دیگر بنیادی اشیا کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں 70 فیصد افراد کو غربت کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمسائے اور دیگر ممالک سے انسانی امداد کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں امن قائم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور افغانستان کی تعمیر نو اولین ترجیح ہے۔سہیل شاہین نے کہا کہ چین سے اچھے تعلقات قائم رکھنا افغان حکومت کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے اور مستقبل میں افغانستان کی تعمیرِ نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے افغانستان چین اور دیگر پڑوسی ممالک کے درمیان رابطے کا مرکز بن جائے گا جبکہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے نہیں دیں گے۔افغان ترجمان نے کہا کہ ہم افغانستان کی تعمیرِ نو، معاشی ترقی اور بحالی کا کام شروع کرنا چاہتے ہیں۔ افغانستان کی تعمیرِ نو کے آغاز کے لیے ملک میں استحکام ضروری ہے۔