میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توشہ خانہ ریفرنس ، زرداری پر فرد جرم عائد، نواز شریف اشتہاری قرار

توشہ خانہ ریفرنس ، زرداری پر فرد جرم عائد، نواز شریف اشتہاری قرار

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، عبدالغنی مجید اور انور مجید پر فرد جرم عائد کردی جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی جہاں سابق صدر آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی بطور ملزم پیش ہوئے جبکہ سابق صدر کی جانب سے فاروق ایچ نائیک وکیل کے طور پر عدالت میں آئے۔سماعت کے دوران جج احتساب عدالت نے کہا کہ توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہیں جبکہ آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فردجرم عائد کرتے ہیں۔انہوں نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کیا کہ آپ نے چارج شیٹ پڑھنی ہے تو پڑھ لیں، کیا ملزمان صحت جرم سے انکار کر رہے ہیں۔اس پر وکیل صفائی نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس اختیار ہوتا ہے کہ وہ سمری کی منظوری دے، نیب نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ ریفرنس بنایا۔اس موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے کبھی رولز کے خلاف کوئی کام نہیں کیا، قانون کے مطابق جو سمری آئی اسے منظور کیا، اگر سمری غلط ہوتی تو سمری موو (آگے) ہی نہ ہوتی۔اس پر جج احتساب عدالت نے کہا کہ ہم ابھی کیس کے میرٹس پر بات نہیں کر رہے کہ سمری کیسے آئی اور منظور ہوئی، یہ بات تو آپ ٹرائل کے دوران عدالت کو بتائیں۔جس پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نیب نے رولز آف بزنس کو دیکھے بغیر ریفرنس بنایا، ساتھ ہی ان کے وکیل نے عدالت کی جانب سے عائد کی گئی فرد جرم پر اعتراض اٹھا دیا۔اس پر جج سید اصغر علی نے کہا کہ آپ کو فرد جرم چیلنج کرنے کا پورا حق حاصل ہے تاہم آج آپ نے یہ بتانا ہے کہ آپ لگائے گئے الزامات سے انکار کر رہے ہیں یا نہیں، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھانی ہے۔عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کے ملزم عبدالغنی مجید اور انور مجید پر بھی فرد جرم عائد کی، تاہم تمام ملزمان آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی، عبدالغنی اور انور مجید نے صحت جرم سے انکار کردیا۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کو 24 ستمبر تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں، عدالت نے کہا کہ 7 دن میں یہ تفصیلات پیش کی جائیںعدالت نے کہاکہ نواز شریف کی عدم پیشی پر جائیداد منجمد کر لی جائیگی۔عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔آئندہ سماعت پر نیب کے 3 گواہان وقار الحسن شاہ، زبیر صدیقی اور عمران ظفر کو طلب کرلیا۔یاد رہے کہ احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔ریفرنس میں کہا گیا کہ ا?صف زرداری نے ستمبر، اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل (2007) اور لیبیا سے (بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کی۔مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ?ڈویڑن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں