روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے، پاکستان نے میانمارکے سفیر کو طلب کرلیا
شیئر کریں
مسلمانوں کے خلاف گھنائونے جرائم میں ملوث افراد کو فوری طورپر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، مسئلے کے حل کیلئے کوفی عنان کمیشن کی سفارشات پر عمل کیا جائے، تہمینہ جنجوعہ
میانمار میں خطرناک صورتحال سے نمٹنے کی فوری ضرورت ہے (اقوام متحدہ) برمی حکومت انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرے، امریکی محکمہ خارجہ
پاکستان نے میانمار کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے میڈیارپورٹس کے مطابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے میانمار کے سفیر یوون منٹ کو دفتر خارجہ طلب کرکے روہنگیا کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے میانمار کی حکومت پر زور دیا کہ ریاست راکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف تشدد کے اقدامات روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیںتہمینہ جنجوعہ نے برمی سفیر سے مطالبہ کیا کہ میانمار میں مسلمانوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے اور مسئلے کے حل کیلئے کوفی عنان کمیشن کی سفارشات پر عمل کیا جائے تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ میانمار حکومت اقلیت کیخلاف گھناونے جرائم میں ملوث افراد کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لائے اور مسلمانوں پر منظم تشدد کی تحقیقات کرائے میانمار کے سفیر نے اپنی حکومت کو پاکستان کے تحفظات اور خدشات سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائیواضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق میانمار میں ریاستی تشدد کے نتیجے میں سیکڑوں مسلمان شہید اور لاکھوں ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔