میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بطور ادارہ کراچی میں سفید ہاتھی بن گیا

سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بطور ادارہ کراچی میں سفید ہاتھی بن گیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۷ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ) سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بطور ادارہ کراچی میں سفید ہاتھی بن گیا ہے، ایک طرف KMC/DMCکے ملازمین ادارہ پر بوجھ بن چکے ہیں نجی ادارہ کی کارکردگی بھی بہتر نہیں ہوسکا،دوسری جانب ادارہ کی آمدن کے ذرائع پیدا نہ ہوسکا اخراجات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،بجٹ میں مسلسل اضافہ ہونے کی وجہ کارکردی میں نمایاں کمی ہورہی ہے،اس ضمن میں کچرا اٹھانے اور ٹھکانے لگانے پر نو ارب روپے 88کروڑ 83لاکھ روپے سے بڑھ کر 15ارب 6کروڑ79لاکھ روپے تک پہنچ گئے اور ڈالروں کی نرخ میں اضافہ سے یہ اخراجات 20ارب روپے تک ہونے کی توقع ہے، سند ھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا معاہدہ ڈالروں میں کیا گیا تھا 2017ء میں ہونے والے معاہدہٍ105فی ڈالر نرخ پر طے کیا گیا تھا تین سالوں میں ڈالروں کے نرخ 160روپے سے تجاوز کرگی ہے جس کے نتیجے میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی معاہدہ کے تحت 9کروڑ41لاکھ 74ہزار 912امریکی ڈالرز اخراجات کی مد میں ادائیگی پانچ ارب 17کروڑ96لاکھ روپے اضافی ہوچکا ہے اور امریکی ڈالروں میں مزید اضافہ ہوا تو نجی کمپنیوں کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے، نجی کمپنیوں سے 29ڈالرز سے 42ڈالرز فی ٹن کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے اور لینڈفل سائیڈ تک پہنچانے کے ساتھ دیگر اخراجات بھی شامل ہیں معاہدہ کے تحت سڑکوں، فٹ پاتھوں، چورنگی، گرین بیلٹ،مڈلائن،خالی جگہوں پر موجود صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے اور گاربز اسٹیشن یا لینڈ فل سائیڈ تک پہنچانے سمیت دیگر انتظامی امور کا کام بھی شامل ہیں جبکہ صنعتی، اسپتالز اور زراعت کا کچرا اٹھانے کا عمل شروع نہ ہوسکا، مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی کمپینیاں کچرا ڈس بن سے اٹھانے میں کامیاب ہوئی ہے لیکن سڑکوں، فٹ پاتھوں،چورنگیوں، گرین بیلٹ، درمیانی سڑک، خالی جگہوں سے کچرا سو فیصد اٹھانے میں ناکام رہی ہے، سڑکوں کی صفائی اور دھائی کا عمل بھی روک گیا ہے،اورکراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان اسٹل ملز، پاکستان ریلوے، سول ایوی ایشن، منوڑا کنٹوٹمنٹ بورڈ(ملیر، کورنگی کریک، کراچی، فیصل،منوڑا)،سائٹ لیمیٹیڈ،چھ صنعتی زون(لانڈھی، کورنگی، نارتھ کراچی، بن قاسم، فیڈ ریل بی ایریا،سپرہائی وے) اور سبزی منڈی سمیت دیگر ادارے نہ کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے سے متعلق اگاہ کیااور لینڈ فل سائٹ تک تلف نہیں کررہے ہیں بورڈکی 30فیصد بجٹ ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر مقاصد پر مختص ہے ملازمین اور نجی ادارے کی کارکردگی کو سٹیلائٹ، ڈیجیٹل اور جدید نظام کے تحت کیا جارہا ہے اور نجی ادارے کو دس سال کا ٹھکہ پر دیا گیا ہے واضح رہے کہ کراچی میں بعض بلدیاتی وشہری اور عسکری اداروں کی عدم تعاون کے وجہ کچرا اٹھانے وٹھکانے لگانے اور صفائی ستھرائی کا نظام ناکامی سے دوچار ہوگیا، نجی ادارے کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان بن چکا ہے اور سوفیصد کچرے اٹھانے اور ٹھکانے لگانے پر مکمل طور پر نظام واضح نہیں ہوسکا کچرا دانوں میں سے کچر اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے ساتھ ساتھ سٹرکوں، چورانگیوں، فٹ پاتھوں پر کچرا اٹھانے میں نااہلی غفلت اور لاپراوہی پرنجی اداروں پر جرمانہ کی رقم 20لاکھ روپے سے ایک کروڑ روپے تک بڑھا دیا گیا ہے بورڈ کا قیام 2014ئ￿ ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا اور صفائی ستھرائی کے تمام کام سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے سپرد کیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں