میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹر بورڈ میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیوں کا آغاز

واٹر بورڈ میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیوں کا آغاز

ویب ڈیسک
پیر, ۱۰ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس ضمن میں فنانس اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی مایوس کن قراردیا جارہا ہے ان دونوں مناصب پر بیک وقت ثاقب احمد تعینات ہے۔ان کے علاوہ دو ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ز کو تبدیل کرنے کی تصدیق بھی کی جارہی ہے۔ جرأت ذرائع کے مطابق ان افسران کی تبدیلی کے لیے سندھ حکومت کو درخواست کردی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق فنانس اورٹیکس ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں بعض ناپسندیدہ افسران بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ۔واٹر بورڈ کے تیسرے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنکل سروسز اسد اللہ خان بھی غیر فعال ہوچکے ہیں۔ موجودہ منیجنگ ڈائریکٹر نے تعیناتی کے بعد ان سے صلاح مشورہ نہیں لیااور ان کوادارے کی کسی مشاورت میں شامل نہیں کیاگیا ہے۔ چیف انجینئرز، سپرانجینئر، ایکسیئن اور دیگر افسران کو براہ راست احکامات جاری کیے جارہے ہیں ، چوتھے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ہیومن ریسورس شعیب تغلق کو ہٹانے کی افواہ بعض حلقوں کی جانب سے گشت کر رہی تھی جو اب دم توڑ گئی ہے ۔ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹررضیہ سلیم سے پلاننگ کا عہدہ بھی کسی سینئر افسر کو ملنے کی توقع ہے ، جس کے نتیجے میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں رٹ کا مسئلہ پیداہونے کا خدشہ ہے ۔نئے ایم ڈی خالد محمود شیخ دوسال قبل ادارے میں ری ا سٹرکچرنگ اور بہتری کے منصوبہ پر کام کررہے تھے جو ان کے جانے کے بعدتمام بند ہوگئے تھے ۔ اس ضمن میں خالد محمود شیخ نے منیجنگ ڈائریکٹر کا ڈنڈا اٹھالیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ فنانس اور ٹیکس ریونیوڈیپارٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے لیکن پہلی بار فنانس اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ز کے عہدے پر کسی سینئر افسر کی تعیناتی کے لئے سندھ حکومت سے درخواست سے قبل ڈیپارٹمنٹ کے تمام افسران کی جانچ پڑتال کی گئی ہے ، میرٹ اور اہلیت والے افسران کو آگے لائیں گے۔ نمائندہ جرأت سے بات چیت کے دوران ان کا کہناتھا کہ رٹ ادارے میں قائم ہوگئی ہے،میرے فیصلوں کو کوئی چیلنج کرے گا تو جلد اسے پتہ چل جائے گا۔ میں سرکاری ملازم ہوں۔ عہدے آنے جانے والی چیز ہے لیکن جب تک واٹر بورڈ میں ہوں یہاں کے معاملات کو درست کرنے کی کوشش جاری رکھوں گا۔ جہاں جہاں خرابی ہے اس پر نظر ہے۔علاوہ ازیںورکشاپ کی انتظامیہ کو واضح کردیا گیا ہے کہ پیٹرول ڈیزل کے اخرجات میں کمی کریں چیک اینڈ بیلنس کا نظام وضع کردیا گیا ہے۔ سیورکلیننگ مشین کی نگرانی کی جارہی ہے۔ پانی کی سپلائی،سیوریج کی خرابی سمیت کلورین اور پانی کوچیک کرنے کے تما م امور کاجائز ہ لیا جارہا ہے، اس کو بھی کمپیوٹرائز سسٹم سے منسلک کیا جائیگا۔خالدمحمود شیخ نے نمائندہ جرأت سے بات چیت کرتے ہوئے بتا یا کہ کئی آٹی بیس کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں ، پے رول کے نئے سسٹم پر کام شروع ہوچکا ہے۔ ہر ملازم ایپ کے ذریعہ تمام معلومات حاصل کرسکے گا۔سروس کا ریکارڈ بھی اپ گریڈ کیا جائیگاجس کے لئے تمام ڈیپارٹمنٹ کے سربراہوں کو خطوط لکھ دیے گئے ہیں۔ ادارے کی آمدنی بڑھانے کے لئے سنجیدگی سے غوروخوض کررہے ہیں بدعنوانی کی وجہ سے ادارے کی حالت دن بدن ابتر ہورہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیداروں کے بلز کا فارمولا بنادیا گیا ہے اورملازمین کی تنخواہیںاور پنشن کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دور میں ہائیدرنٹس کی دو کمپنیوںکی فارنزک کے لیے کہا گیا تھا جس کی رپورٹ کو نہیں دیکھا گیا۔ اگر ضرورت ہوئی تو دیگر شعبوں کا بھی فارنزک آڈٹ کرائیں گے ۔ اسی طرح ترقیاتی کاموں اور دیگر امور کی بھی فارنزک آڈٹ کرائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں