ایم کیو ایم کے کارکنان کی گرفتاریاں، خالد مقبول صدیقی کی وزیراعظم سے شکایت
شیئر کریں
متحدہ قومی مؤومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کارکنان اور عہدیداران کی گرفتاریوں کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر اور سابق وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت کارکنان کی گرفتاریوں کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس عارضی مرکز بہادرآباد پر ہوا۔اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی، بلدیاتی نمائندگان اور وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی اور کارکنان کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس میں شریک شرکا نے ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان کی گرفتاریوں سمیت اہم امور پر مشاورت کی جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی گورننس پر بھی اظہار خیال کیا گیا۔شرکا ء کی مشاورت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور سابق وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کارکنان کی گرفتاریوں کے حوالے شکایت کرتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا۔خالد مقبول صدیقی نے سندھ پولیس کی جانب سے کارکنان کو ہراساں کرنے اورگرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کارکنان کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے سلسلے کو فوری طور پر بند کروایا جائے۔ ذرائع کے مطابق خالدمقبول کی شکایت پر وزیراعظم نے وزیرداخلہ ،آئی جی سیرپورٹ طلب کرلی۔ایم کیو ایم ترجمان کے مطابق ایک روز قبل ایم کیوایم پاکستان کے ملیر ٹاؤن کے آرگنائزر فہیم اجمیری کو سندھ پولیس نے گرفتار کیا جبکہ کراچی کے مختلف علاقوں ڈیفنس،کلفٹن،ملیر، شاہ فیصل،کورنگی،ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں کے تھانوں میں کارکنان تھانے بلا کر تفتیش بھی کی گئی۔ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ملیر ٹاؤن کے آرگنائزر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا گیا، فہیم اجمیری کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور کارکنان کو تھانے طلب کر کے بلاجواز ہراساں کرنے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ایم کیو ایم ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے شہری علاقوں خصوصا کراچی کو پولیس اسٹیٹ بنادیا ہے، صوبائی حکومت پولیس کے ذریعے سیاسی مقاصد کے استعمال کا رویہ ترک کرے، وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی پر توجہ دینے کی سزا ایم کیوایم کے کارکنان کو ہراساں کرکے دی جارہی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کے کارکنان عدم تصادم اور عدم تشدد کی سیاست پر عمل پیرا ہیں،ماضی کے تناظر میں ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ امتیازی سلوک کرکے کراچی میں انارکی پیدا کی جارہی ہے۔