میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کی پاکستان کی قرارداد کی منظوری

اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کی پاکستان کی قرارداد کی منظوری

جرات ڈیسک
بدھ, ۱۰ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی اور اقوام کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے باوجود نہتے فلسطینیوں پر بمباری بند نہ کرنے پر اسرائیل کو اسلحے کی فروخت یا فراہمی پر پابندی کی پاکستان کی قرارداد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے منظور کرلی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے اسرائیل کے خلاف 8صفحات پر مشتمل قرار داد پیش کی گئی تھی۔قرارداد کے حق میں 28اور مخالفت میں 6ووٹ آئے، 13ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد میں اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کے مطالبے کی وجہ سے غزہ میں نسل کشی کے ممکنہ خطرے کو قرار دیا گیا تھا۔قرارداد کا مسودہ پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے 56 رکن ممالک میں سے 55 کی جانب سے پیش کیا جہاں البانیہ کے سوا او آئی سی کے تمام ممالک نے اس کی حمایت کی۔مسودے میں اسرائیل سے فلسطینی سرزمین پر اپنا قبضہ ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے غیرقانونی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے۔اسرائیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر تباہ کن ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کی گئی ہے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنی قانونی ذمہ داری کو ادا کرے۔اس قرارداد میں غزہ میں نسل کشی کے ممکنہ خطرے کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر فوجی سازوسامان کی فروخت یا منتقلی روک دیں۔قرارداد میں بھوک کو جنگ میں ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بھی مذمت کی گئی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کی گئی۔خوش آئند امر یہ ہے کہ قبل ازیں گزشتہ ہفتے، نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور قرارداد کو اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکہ نے بھی ویٹو نہیں کیا تھا۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اس بات پر بحث کی کہ اس قرراداد کو منظور کیا جائے یا نہیں۔افسوسناک امر یہ ہے کہ اسرائیل بجائے اس کہ وہ اپنی وحشیانہ کارروائیاں روکے الٹا وہ طویل عرصے سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر اسرائیل مخالف اور متعصبانہ رویے کا الزام لگاتا آ رہا ہے۔اب اس قرارداد کی منظوری کے بعد ترقی پزیر ممالک خاص طورپر برطانیہ،امریکہ، فرانس اور جرمنی پر یہ فرض عاید ہوتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں بھاری اکثریت سے منظور کی جانے والی اس قرارداد کے مطابق اسرائیل کو ہر طرح کے اسلحہ کی فراہمی فوری طورپر روک دیں او ر اسرائیل کو راہ راست اختیار کرتے ہوئے غزہ اور رفح میں محصور نہتے فلسطینیوں کو خوراک اور ادویات کی فراہمی فوری طور شروع کرنے پر مجبور کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں