میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسٹیٹ بینک قوانین پامال، جعلی دستاویزات پر قرض دینے والی فیصل بینک کی کالی بھیڑیں آزاد

اسٹیٹ بینک قوانین پامال، جعلی دستاویزات پر قرض دینے والی فیصل بینک کی کالی بھیڑیں آزاد

ویب ڈیسک
پیر, ۱۰ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ / سید منور علی پیرزادہ) معروف مالیاتی ادارے فیصل بینک کی مخصوص کالی بھیڑیں جعلی دستاویزات پر قرض لینے والے مشکوک عناصر کی آلہ کار بن گئیں ، کنزیومر فنائنس ڈیپارٹمنٹ ، رسک مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ ، کریڈٹ ڈیپارٹمنٹ اور کریڈٹ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ CADکے متعلقہ مخصوص ذمہ داران کی غفلت ، بینک کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ،جعلی دستاویزات پر قرض جاری کرکے بینک کھاتوں اور ریکارڈ کو مشکوک بنادیا ۔ تفصیلات کے مطابق فیصل بینک کنزیومر فنائنس ڈیپارٹمنٹ میںصارفین کو پرسنل لون ، کریڈٹ کارڈ اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے قرض فراہمی سے متعلق امور انجام دیے جاتے ہیں ، اسی مقصد کے لیے کنزیومر فنائنس ڈیپارٹمنٹ میں رسک ڈیپارٹمنٹ اور کریڈٹ ڈیپارٹمنٹ علیحدہ سے کام کرتا ہے جبکہ کریڈٹ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا ایک شعبہ علیحدہ قائم ہے ۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سادہ لوح صارف کے نام پر جعلسازی سے قرض ہتھیانے والے گروہ میں فیصل بینک کے مختلف شعبہ جات کے ملازمین کا شامل ہونا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ صارف پر بطور قرض انویسمنٹ کرنے سے قبل بینک کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کی ذمہ داری کنزیومر فنائنس ڈیپارٹمنٹ اور اس کے تحت کام کرنے والے رسک اور کریڈٹ ڈیپارٹمنٹ پر عائد ہوتی ہے ،اسی طرح کریڈٹ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری میں شامل ہے کہ وہ صارف کی درست معلومات کو یقینی بناتے ہوئے بینک مفادات کا تحفظ کرے ۔ فیصل بینک کے مختلف شعبہ جات کی ذمہ داری میں شامل ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک قوانین پر عملدرآمد کرتے ہوئے قرض حاصل کرنے کے خواہشمند صارف کی مکمل جانچ پڑتال کرے ، جس میں رہائشی مکان ، کاروباری مقام ، شناختی کارڈ ، دستخط ، بائیو میٹرک سمیت دستاویزات کی تصدیق کے عمل کو یقینی بنائیں ، واضح رہے کہ صارف کے کوائف کی جانچ پڑتال میں تھرڈ پارٹی کی مدد بھی لی جاتی ہے ، باوجود اس کے فیصل بینک سے سادہ لوح صارف کے نام پر جعلسازی سے قرض ہتھیا لیا گیا ، کنزیومر فنائنس ڈیپارٹمنٹ بینک انویسمنٹ پلان کو درست انداز میں مرتب نہیں کرسکا ، کریڈٹ ڈیپارٹمنٹ صارف سے متعلق تصدیق عمل میں ناکام رہا ، رسک ڈیپارٹمنٹ اسکروٹنی میں جعلسازی کا پتا نہیں لگا سکا جبکہ المیہ تو یہ ہے کہ برانچ منیجرز نے بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جعلی اکاؤنٹ قائم کرکے قرض کی رقم جاری کیں ، ذرائع کے مطابق فیصل بینک میں قوانین کو بالائے طاق رکھنے والی جعلساز کا لی بھڑیں موجود ہیں ، جس جانب سے اعلیٰ انتظامیہ نے چشم پوشی اختیار کررکھی ہے حالانکہ فیصل بینک لمیٹڈ میں موجود مخصوص ذمہ داران کا پتا لگانے کے لیے بینک ریکارڈ اور صارفین کے کھاتوں کی ازسر نو چھان بین کی اشد ضرورت ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں