میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آصف زرداری کے پیٹ سے پیسے ہم نے نہیں ن لیگ کونکالنے تھے،وزیراعظم

آصف زرداری کے پیٹ سے پیسے ہم نے نہیں ن لیگ کونکالنے تھے،وزیراعظم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکوئوں سے نرمی نہیں برتوں گا، نیوٹرل ایمپائر بٹھا کر دیکھیں، پاکستان اسلامی فلاحی ریاست کے خواب پر وجود میں آیا ہے یہ ملک اس لیے قائم نہیں ہوا تھا کہ عوام کی دولت لوٹ کر نواز شریف اور زرداری ٹاٹا اور برلا بن جائیں۔فیصل آباد میں نیا پاکستان صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب، ڈاکٹر یاسمین اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرف لے جانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 74 سال میں کئی وزیر اعظم آئے کبھی کسی نے یہ نہیں سوچا کہ غریب گھرانے میں کوئی بیماری آجائے تو اس کا علاج کرانا کتنا مشکل ہے، ریاست نے کبھی صحت کی طرف توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہئے کہ پاکستان کسی وجہ سے بنا تھا، ہم سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوستان کے سارے مسلمانوں نے پاکستان کے لیے ووٹ دیا تھا، حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ تمام مسلمانوں کو پاکستان نہیں آنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بانیان پاکستان ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا، اس کا مطلب یہ تھا کہ ہم نے پاکستان کو نبیۖ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے لیکن پاکستان کی تاریخ میں اس بارے میں کسی حکومت نے نہیں سوچا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ امیروں اور غریبوں میں فاصلے بڑ ھتے گئے، میں اور میری ساری بہنیں سرکاری ہسپتالوں میں پیدا ہوئی تھی لیکن اب صاحب حیثیت افراد نجی ہسپتالوں میں جاتے ہیں، آہستہ آہستہ ملک کے سرکاری ہسپتال خستہ حال ہوتے گئے اور نجی ہسپتالوں کا رجحان بڑھنے لگا۔انہوںنے کہا کہ جن لوگوں نے اپنی عوام کی صحت کی ذمہ داری اٹھانی تھی وہ کھانسی پر بھی لندن ، امریکا ، دبئی جارہے ہیں، انہیں کیا معلوم پاکستان کی عوام کس حالت ہیں ہے۔مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج سے چند سال پہلے یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو چور کہتی تھی، زرداری کو جیل میں مسلم لیگ (ن)ڈالا تھا۔انہوںنے کہا کہ یاد رکھیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے زرداری کو جیل میں نہیں ڈالا بلکہ ہم نے ان کا پیٹ پھاڑ کا پیسہ نکالنا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیے نہیں بنایا تھا کہ ٹاٹا اور برلا کی طرح نواز شریف اور زرداری امیر ہوجائیں، انہوں نے کبھی نہیں سوچا کہ عام شہری ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکوئوں کے ٹولے کو پیغام دینا چاہتا ہوں میں ان کے ساتھ نرمی نہیں برتوں گا۔ نیوٹرل ایمپائر بٹھا کر دیکھیں پنجاب میں ماضی میں کیا ہوااوراب کیا ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ڈاکٹر اور نرسوں کا تناسب آبادی کے مطابق ہوتا ہے اور پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے یہ ریشو نہ ہونے کے برابر ہے، ضلعی ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور نہ ہی نرسز ہوتی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹر اور نرسز کا فقدان اچانک نہیں ہوا بلکہ حکمران طبقے نے ملک میں عوام کے لیے ایک الگ جبکہ اپنے لیے الگ پاکستان بنادیا۔وزیر اعظم چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کیے بغیر کہا کہ وہ کہتے ہیں ہم ہیلتھ انشورنس پر نہیں بلکہ ہسپتالوں پر پیسے خرچ کریں گے، تو آپ نے 13 سال سے کیا کر رہے ہیں، آپ ہسپتالوں پر ہی پیسے خرچ کرلیں۔عمران خان نے کہا کہ آپ کو صرف یہ پتا ہے کہ بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے آپ کو سندھ کے دیہاتوں کا حال نہیں معلوم، آپ جاکر دیکھیں کہ لوگ کیسے زندگی گزار رہے ہیں، زرداری صاحب چوری کے پیسے سے صرف لوگوں کو خریدتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں صرف سیاست میں ان دو خاندانوں کی وجہ سے آیا تھا جو کئی سال سے پاکستان کو لوٹ رہے ہیں، میں نے 25سال پہلے ان کے خلاف جہاد شروع کیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں