فوج ملکی دفاع کے سوا کوئی کام نہ کرے، مارچ میں ہر صورت اسلام آباد جائیں گے، پی ڈی ایم
شیئر کریں
(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہماری فوج سیاست میں ملوث نہ ہو اور دفاع کے سوا کوئی اور کام نہ کرے لیکن کیا کریں غلطیاں ہوئی ہیں اور یہ غلطیاں تسلیم کرنی پڑیں گی اور ان پر قوم سے معافی مانگنی ہوگی۔حیدرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج عوام نے بتادیا کہ حکومتیں دھاندلی سے نہیں بلکہ عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں، ہم ا?زاد جمہوری فضاؤں کو بحال کرنے کے لیے یکجا ہوئے ہیں، یہ تحریک اپنی منزل کو پہنچے گی، ہم تھکے نہیں، سمندر موجیں مار کر نہیں تھکتا، مچھلیاں تیرتے تیرتے کبھی نہیں تھکتیں، اس سیاسی تحریک میں ہمارا کارکن بھی اس وقت تک کام کرتا رہے گا جب تکہ یہ سمندر ظالمانہ نظام کو ختم نہیں کردیتا۔فضل الرحمان نے کہا کہ تحریکیں حوصلوں، خود اعتمادی، پاس داری کے ساتھ چلتی ہیں، ہم نے عہد و پیمان کیا ہے کہ ان نااہلوں کو اقتدار سے برطرف کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، یہ حکمران ناجائز راستے سے اقتدار میں ا?ئے، اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور ہم جانب دار ہیں، تو ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہماری فوج سیاست میں ملوث نہ ہو اور دفاع کے سوا کوئی اور کام نہ کرے لیکن کیا کریں یہ غلطیاں ہوئی ہیں اور یہ غلطیاں تسلیم کرنی پڑیں گی اور اس پر قوم سے معافی مانگنی ہوگی۔فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ا?پ نے انتخابی نتائج تسلیم نہیں کیے اور عمران خان جیسے نااہل کو اقتدار نہیں دیا تو پہلی ہی رات مبارک باد کیوں دی؟ اور یہ کیوں کہا کہ ہم نے دشمن کو شکست دی، فتح کا اعلان آپ کرتے ہیں اور کہتے ہیں اس کامیابی سے ا?پ کا کوئی تعلق نہیں؟ آپ نے شکست دی تو کس کو دی؟ فتح کس کے مقابل حاصل کی؟ اگر آپ بھارت کو شکست دیں، کشمیر کو آزاد کرالیں تو آپ کو پلکوں پر بٹھانے کے لیے تیار ہیں، یہ بتایا جائے یہ شکست کس کو دی تھی؟ کیا آپ پاکستان کے عوام کو شکست دے رہے تھے؟سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم نے حق کے لیے آواز بلند کی اور کرتے رہیں گے، ہم جمہوری راستے میں حائل رکاوٹوں کو سمجھتے ہیں، ہمیں سیاست میں 44 سال ہوگئے، ہم اسکول کے بچے نہیں جو بلیک بورڈ پر ہمیں اے بی سی سکھائی جائے، ہمارے بغیر آپ کو سیاست نہیں ا?ئے گی، ہم لڑنا جانتے ہیں، ہم اس قوم کی عزت کی جنگ لڑ رہے ہیں، جب تک ہم اس قوم کو ووٹ واپس نہیں دلائیں گے خاموش نہیں ہوں گے۔سینیٹ کے الیکشن پر انہوں نے کہا کہ 2018ء میں منصوبہ بندی کے ساتھ دھاندلی ہوئی اسی طرح سینیٹ الیکشن میں بھی دھاندلی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، یہ لوگ کبھی ا?ئینی و قانونی ترمیم کا سوچتے ہیں اور کبھی الیکشن کمیشن جاتے ہیں، ہم ووٹ دکھا کر ڈالنے کے حق میں نہیں،آج بھی عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کہوں گا کہ عدالت خود کو فریق نہیں بنائے، عدلیہ خود کہہ چکی ہے کہ آ ئین خاموش ہے تو اس خاموش کو سوائے پارلیمنٹ کے کوئی نہیں توڑ سکتا اور اس کے لیے آئینی ترمیم ہی لانی ہوگی۔عمران خان پہلے اپنی جان چھڑالو پھر ہمارا احتساب کرنا۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ غریب دشمن حکومت نے جینا حرام کر دیا ہے۔ یہ وہی عمران خان ہیں جنہوں نے ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر بنانے اور قرض نہ لینے کا وعدہ کیا تھا۔ کہتے تھے آئی ایم ایف سے بھیک مانگنے سے پہلے خود کشی کر لوں گا لیکن 3 سال میں تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے ہر پاکستانی کو مقروض بنا دیا ہے۔ آج پاکستان کا گروتھ ریٹ افغانستان اور بنگلا دیش سے پیچھے ہے۔ خطے میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں تاریخی کرپشن ہو رہی ہے لیکن انھیں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبوں میں کرپشن پر کوئی نہیں پوچھتا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ناجائز وزیراعظم نے معیشت کو تباہ اور جمہوریت کا جنازہ نکال دیا۔ ہم کب تک ایسے تجربے برداشت کرتے رہیں گے۔ ان کو سینیٹ الیکشن میں اپنی ہار نظر آ رہی ہے۔ انشا اللہ مارچ میں لانگ مارچ ہوگا۔ ہم سلیکٹڈ، نالائق اور ناجائز وزیراعظم کو نکال کر عوام کی حکومت بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنانا ہے۔ ناجائز اور نالائق حکومت کو بھگا کر ایسی عوامی حکومت بنائیں گے جو معاشی اور جمہوری حقوق کا تحفظ کرے گی۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سندھ بلوچستان کیخلاف جو سازشیں ہو رہی ہیں پی ڈی ایم اس کی مذمت اور مزاحمت کر رہا ہے، ہمارا ایک ہی ہدف ہے کہ پاکستان کو آئین اور قانون کے مطابق پارلیمنٹ کی بالادستی کے ذریعے چلایا جائے، یاد رکھا جائے کہ جو ادارے آج آئین کو نہیں مان رہے کل اگر عوام نے آئین کو نہ مانا تو کیا ہو گامحمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہجمہوریت کی بالادستی کی تحریک میں کوئی مرد پیچھے نہیں رہ سکتا، گرینڈ ڈائیلاگ اسی وقت ممکن ہے جبکہ عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں،پی ڈی ایم کی قیادت یہ عہد کرے کہ انگریز سے لے کر عمران حکومت تک اقتدار میں رہنے والے فصلی بٹیروں کو وہ اپنی صفوں میں جگہ نہیں دیں گے، جلسے سے شاہ اویس نورانی کے علاوہ پی ڈی ایم میں شامل دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔