میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین الیکشن کمیشن: عمران، اسد عمر، فواد  کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

توہین الیکشن کمیشن: عمران، اسد عمر، فواد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

جرات ڈیسک
منگل, ۱۰ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان، پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل اسد عمر اور پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چودھری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کردیے گئے۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ تینوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو ضمانت حاصل کرنے کے لیے 50،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانا ہوں گے۔ الیکشن کمیشن 17 جنوری سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف باقاعدہ توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کرے گا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ منگل کے روز طلب کرنے کے باوجود پی ٹی آئی رہنما الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے۔ ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار احمد درانی کی سربراہی میں ممبر الیکشن کمیشن بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ اور ممبر الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا جسٹس (ر) اکرام اللہ خان پر مشتمل چار رکنی بینچ نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ الیکشن کمیشن نے کیس مزید سماعت 17 جنوری تک ملتوی کر دی۔ تینوں رہنماؤں کی17 جنوری کو طلبی کے لیے الیکشن کمیشن باقاعدہ نوٹس جاری کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے قرار دیا تھا کہ اگر آئندہ سماعت پر عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری اگر پیش نہ ہوئے توان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔ گزشتہ سماعت پر عمران خان کے وکیل نے بتایا تھا کہ ان کے موکل بیمار ہیں اور پیش نہیں ہو سکتے، جبکہ اسد عمر کے وکیل نے بتایا تھا کہ ان کے موکل کی اسلام آباد کی فلائٹ تاخیر کا شکار ہو گئی ہے جبکہ فواد چودھری کی جانب سے دائر استثنیٰ کی درخواست میں بتایا گیا تھا کہ ان کی والدہ بیمار ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔ فیصلے پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے فواد چودھری نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین ہے، کیس کی تاریخ 17 جنوری تھی جس کو رولز کے خلاف آج مقرر کر کے فیصلہ دیا گیا یہ الیکشن کمیشن کے ان بونے ممبران کا ایک اور جانبدار فیصلہ ہے، اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں