میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر تعلیم نے محکمہ پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کردیا

وزیر تعلیم نے محکمہ پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کردیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار شاہ نے محکمہ تعلیم سندھ کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانبدارانہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفروضوں کی بنیاد پر بننے والی اس رپورٹ کو محکمہ تعلیم سندھ کے خلاف طے شدہ ایجنڈا کے تحت بنایا گیا ہے۔ اپنے جاری کردہ ایک بیان میں صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سندھ نے مزید کہا ہے کہ محدود وسائل اور چیلینجز کے باوجود محکمہ تعلیم سندھ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے رہا ہے، محکمہ تعلیم سندھ سے متعلق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو رد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں میں 50 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی تھرڈ پارٹی کے تحت میرٹ پر کی ہیں جبکہ کالجز میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے سندھ پبلک سروس کے تحت میرٹ پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔ صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم نے اساتذہ اور عملہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے بایو میٹرک سسٹم متعارف کرایا اور اسے فعال رکھا، انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسکولوں کی تعمیر غیر موزوں جگہوں پر کی گئی، ایک گاں درجنوں اسکول کی عمارتیں تعمیر کی گئی اس ضمن میں محکمہ تعلیم نے غیر ضروری اسکولز کو بند کیا، جبکہ فعال اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد کو بڑھایا گیا۔ سید سردار شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم ایسی غلطیوں کی نشاندہی پر ان کو درست کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ محمکہ کی بجٹ کا زیادہ تر حصہ تنخواہوں کی مد میں خرچ ہوتا ہے، تنخواہوں کے علاہ ڈولپمینٹ کے لئے محدود وسائل کی بنیاد پر انحصار کیا جاتا ہے، صوبائی وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت محکمہ تعلیم کو جدید کرنے پر توجہ دے رہی ہے جبکہ اس سلسلے میں تمام اٹیک ہولڈرز بشمول سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر اصلاحات پر کام جاری رکھا جا رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں