نیب زدہ ندیم قمر 14ماہ سے این آئی سی وی ڈی پر قابض
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: مسرور کھوڑو) این آئی سی وی ڈی میں 20ارب کرپشن کیس میں نیب زدہ شخص ندیم قمر 14ماہ سے ادارے پر قابض ہے، ندیم قمر کی رٹائرمنٹ کے بعد ایگزیکیوٹو ڈائریکٹرکے عہدے پر نئی تقرری کے لئے 7ماہ سے بھیجی گئی سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ردی کی نذر ہوگئی،پی اینڈڈی کے سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تقرری کے لئے پروفیسر طاہر صغیر، پروفیسر طارق اشرف اور محمد نواز لاشاری کے نام کو اہل قرار دیا گیا ہے۔روزنامہ جرآت کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ کی جانب سے قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں 2015کے دوران ندیم قمر کو ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا،9مئی2018میں گورنمنٹ سروس مکمل ہونے کے بعد رٹائر ہوگیا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی منظوری سے ندیم قمر کوایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے لئے 4سال کی توسیع دی گئی،جبکہ 9مئی 2022پر ندیم قمر کی ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پرمدت میں دی گئی توسیع بھی ختم ہوگئی، جس کے بعد حکومت سندھ نے اشتہار دیا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے لئے اپلائی کریں، اس اشتہار پر 7افراد نے اپلائی کیا، شارٹ لسٹ کرنے کے بعد 3پروفیسرز کا انٹرویو ہوا، پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کی سلیکشن کمیٹی نے پہلے نمبر پر پروفیسر طاہر صغیر کو ایگزیکیوٹوڈائریکٹر کے لئے اہل قرار دیا، کمیٹی نے پروفیسر طارق اشرف کو دوسرے اور پروفیسر محمد نواز لاشاری کو تیسرے نمبر پر نامزد کیا،سیکریٹری صحت ذوالفقار شاہ نے سمری تیار کر کہ وزیر صحت سندھ کو دیدی، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے دستخط کرنے کے بعد22فروری 2023کو سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس بھجوا دی کہ این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پرنئی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہو سکے، لیکن ندیم قمرکے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو 7ماہ گذرنے کے باوجود سمری پر دستخط کرنے کی ہمت نہیں ہوئی،جس کی وجہ سے ندیم قمر 9مئی2022سے غیرقانونی طریقی سے ادارے پرتاحال قابض ہے،ندیم قمر 20ارب روپے کرپشن میں ملوث ہے نیب کی بیل پر جس کے خلاف کیسز سندھ ہائی کورٹ میں ہونے کے باوجودحکومت سندھ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔