میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمی کا ایک پلاٹ55کروڑ میں فروخت

بلدیہ عظمی کا ایک پلاٹ55کروڑ میں فروخت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ :اسلم شاہ )بلدیہ عظمیٰ کراچی کی تاریخ میں ایک پلاٹس 55کروڑ روپے مالیت میں فروخت کا ایک ریکارڈ قائم کردیا ہے، 2-Bپلاٹس ،2700 گز کاکمرشل پبلک بلڈنگ ،رہائشی /دفاتر،پلاٹس واقع نزد عسکری پار پرانی منڈی گلشن اقبال مین یونیوروسٹی روڈپر واقع ہے، یہ پلاٹ قبضہ گروپ نے قبضہ کرکے دکانیں اورتجارتی بنیاد پر استعما ل کررہے تھے ، سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کے دور میں قبضہ گروپ سے اراضی واگزار کرائی گئی تھی،بعدازان پولیس نے اپنی عارضی چوکی قائم کرکے قبضہ کرلیا تھا، کئی سالوں کے بعد یہ قیمتی زمین واگزار کرائی اور اس کے اطراف چار دیواری تعمیر کی گئی تاکہ لینڈ مافیا سے قیمتی زمین کو بچایا جاسکے ۔عرصہ دراز سے یہ زمین پر مافیا کی نظر تھی بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس پلاٹ کی نیلامی کا اعلان کیا تو تقریباً 50کروڑ روپے بولی آئی، لیکن نیلامی کے انتظامیہ نے یہ بولی مسترد کردی اور دوبارہ نیلامی کا اعلان کیا تو پہلے سے زیادہ بولی آنے پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو تقریباً 5کروڑ روپے کا فائد ہ پہنچا ، نیلامی میں پلاٹ کی محفوظ بولی 60ہزار فی مربع گز تھی جبکہ دہندہ نے دو لاکھ 2ہزار روپے فی مربع گز کی بولی پر کامیاب قراردیا گیا ، جس سے نیلامی میں پلاٹ کی کل آمدن رقم 54کروڑ54لاکھ روپے بنتی ہے، جو بلدیہ عظمیٰ کراچی کی نیلامی کی تاریخ میں ایک پلاٹ سے اتنی ریکارڈ آمدن قراردیدیا گیا ہے،کامیاب دہندہ کو پلاٹس کی سیکورٹی ڈپازٹ سرکاری بولی کا 10فیصد یعنی 16کروڑ20لاکھ روپے جمع کرائے اور 25فیصد نیلامی کا جمع کرانے کی شرائط بھی عائدہے ،سرمایہ کاروں کا بولی دہندگان یا شرکاء کو رقم جیسا کہ ہر پلاٹس کی سیکورٹی ڈپازٹ کا پے آرڈر بحق خاKMCبطور سیکورٹی جمع کرانے کی شرائط عائد کی گئی تھی اورنیلامی آفیسر کا کہناتھا کہ سب سے زیادہ بولی دینے والے بولی دہندکو اراضی کا کل لاگت کا 25فیصد بذریعہ پے آرڈریا ڈیمانڈ ڈرافت نیلام کے خاتمہ پر جمع کرانا ہوگا، نیلام ختم ہونے پر مذکورہ 25فیصد کرنے میں ناکام رہنے کی صورت میں بولی منسوخ کردی جائے گی اور سیکورٹی ڈپازٹ کی رقم بحق KMC ضبط کرلی جائے گی، سب سے زیادہ بولی دینے والے بولی دہندہ کو CNICکی نقل نیلام کے خاتمہ پر جمع کرانی ہوگی، ایسا کامیاب بولی دہندہ جس کی نیلامی ،مجاز اتھارٹی کی جانب سے منظورکرلی جائیگی اسے مجموعی لاگت کی 25فیصد قبضہ کی رقم کی دوسری قسط بولی کی قبولیت یا ایوکیشن لیٹر کے اجراء کی تاریخ ادا کرنی ہوگی، اور بقایا 50فیصد قبضہ کی رقم خواہ طلب کی جائے یا نہیں بولی قبولیت یا ایلوکیشن لیٹر کی اجراء سے اندرون 90یوم ادا کرنی ہوگی، بمطابق فنانس ایکٹ 2009ء اور انکم ٹیکس آرڈنینس 2001ء زیر تحت سیکشن 235-Aکامیاب بولی دہند ہ کو لیز ،قبضہ کے ایگریمنٹ کے اجراء سے قبل انکم ٹیکس کے طور پر پلاٹ کی کل ایکوپنیسی رقم کا 10فیصد ادا کرنا ہوگا۔لیز ہولڈرائٹس 99سال کے لئے ہونگے، پلاٹ کے درست ایریا کا تعین حقیقی ڈیمارکیشن اور سائت پر پیمائش کے ذریعے کی جائے گاKMCکو بلا اظہار وجود کسی پیشکش یاآفر کو مستردکرنے کا حق حاصل ہے ، نیلامی میں دوسرا پلاٹس نمبر PROV-1کوئز کوارٹرز شیٹ نمبرQR-5مولوی تمیز الدین روڈپر واقع KMCبنگلہ نمبر 2 & 3سے متصل اراضی کا کل رقبہ 1200مربع گز، پلاٹس رہائش یا آفس کیلئے مختص کی گئی، اس کی ابتدائی بولی 60ہزار روپے مربع گز ہے اور سیکورٹی ڈپازٹ سرکاری بولی کا 10فیصدیعنی 72لاکھ رپے جمع کرانے کی شرائط عائد تھی، لیکن یہ پلاٹ نیلام نہ ہوسکا، اس میں حصہ لینے والے فرد نے سیکورٹی ڈپازت جمع نہیں کرائی۔ یہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ریسٹ ہاؤس کی اراضی کے ساتھ شامل تھا ریسٹ ہاؤس کو ایک معاہدے کے تحت کراچی پریس کلب کی اراضی کے مالک کو متبادل کے طور پر سابق وزیر و میئر کراچی ڈاکٹر فاروق ستار نے دیا تھا، کراچی پریس کلب کی اراضی کے لیز اور موٹیشن تاحال نہ ہوسکا ۔کراچی پریس کلب کی ملکیت کا جملہ حقوق عسکری ادارے میں تاحال زیرالتواء ہے، جبکہ ریسٹ ہاؤس کے 5400مربع گز اراضی مین مولوی تمیز الدین روڈ پر واقع کا بلدیہ عظمیٰ کراچی نے 99سالہ لیز پردی گئی ہے اور موٹیشن کی درخواست زیرالتواء ہے، نیلامی کے دوران ملحقہ اراضی بھی کئی سرمایہ کاروں نے دورہ کیا تھا،ایک موقع پر جب موجودہ بلدیاتی نظام کی معیاد ختم ہورہی ہے، میئر کراچی وسیم اختر کو پلاٹ کی آمدن سے پنشنز اور ملازمین کی فلاح و بہبود کے کام پر خرچ کیا جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، کمال شیخ ڈائریکٹر لینڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہناتھا پلاٹس کی نیلامی شفاف طریقہ کار سے کی گئی ہے ،جلد دیگر پلاٹس کی نیلامی کیا جائے گی ،ایسی بے شمارر اراضی پر لیندمافیا کا قبضہ ہے واگزار کرائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں